پاکستان

بارش کے پیش نظر کل کراچی میں اسکول بند، میئر کراچی کا شہریوں کو محتاط رہنے کا مشورہ

میئر کراچی نے ہدایت کی کہ شہری غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں، کراچی اور حیدرآباد میں کل تمام اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے سندھ کی ساحلی پٹی پر کل ٹکرانے والے طوفان کے سبب متوقع شدید بارشوں کے پیش نظر شہریوں کو غیرضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ کراچی اور حیدرآباد میں جمعہ کو تمام نجی اور سرکاری اسکول بھی بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں رن آف کچ کے علاقے کے اوپر ہواؤں کا شدید دباؤ موجود ہے، ہواؤں کا یہ سلسلہ سندھ کی ساحلی پٹی کی جانب آج رات یا کل تک پہنچ سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ ہواؤں کے اس دباؤ سے سائیکلون طوفان آنے کا خدشہ ہے جب کہ ہواؤں کے اس دباؤ کے وجہ سے سندھ کے علاقوں تھر پارکر، بدین، حیدر آباد، کراچی سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔

زوم ارتھ کے لائیو ریڈار کے مطابق اس سسٹم کے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک طوفان میں تبدیل ہونے کا قوی امکان ہے۔

میئر کراچی نے ایکس پر پیغام میں کہا کہ گزشتہ تین دنوں سے بارش ہو رہی ہے اور اگلے چند گھنٹوں میں توقع ہے کہ آندھی کے ساتھ تیز بارش ہو گی۔

انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔

دوسری جانب کمشنر کراچی کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے محکمہ موسمیات اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ایڈوائزری کی روشنی میں کراچی کے تمام اضلاع میں واقع گورنمنٹ اور پرائیویٹ تمام اسکولز بند رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

اس کے علاوہ حیدرآباد میں بھی مون سون کی بارشوں کے پیش نظر کل نجی و سرکاری تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن نے تعلیمی ادارے بند رکھنےکا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق آئندہ 24 گھنٹے کے دوران سندھ کے ساحلی علاقوں میں ممکنہ طوفان کے پیش نظر مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق تھرپارکر، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، مٹھیاری، عمرکوٹ سمیت سندھ بھر میں بارش متوقع ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس کے علاوہ میرپورخاص، سانگھڑ، جامشورو، دادو، شہید بینظیرآباد میں بارشیں متوقع ہیں۔

کراچی میں 31اگست تک وقفے وقفے سے طوفانی بارش کا امکان ہے اور شہروں میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے خبردار کیا کہ سمندر میں 50 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ صورتحال انتہائی خراب رہنے کا امکان ہے اور ماہی گیروں کو مشورہ دیا کہ وہ 31 اگست تک سمندر میں نہ جائیں۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ کراچی میں محکمہ موسمیات کا سائیکلون وارننگ سینٹر سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے اور اسی کے مطابق اپ ڈیٹ جاری کرے گا۔

ادارے نے کراچی میں 200 ملی میٹر اور سندھ کے دیگر شہروں میں 500 ملی میٹر تک بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے شہری علاقوں میں سیلاب کے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی سفارش کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے الرٹ کے پیش نظر کراچی میں ماہی گیروں کے سمندر میں جانے کے ساتھ ساتھ سمندر اور ساحلی علاقوں میں تیراکی، نہانے اور غوطہ خوری پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، جو 31 اگست تک نافذ العمل رہے گی۔