پاکستان

کارساز حادثہ: ملزمہ نتاشا کے خلاف مقدمہ میں مزید دفعات شامل کرنے پرغور

تمام ترچیزوں کا جائزہ لینے کے بعد نتاشا کی فائنل میڈیکل رپورٹ بنے گی، ملزمہ کو گاڑی کس نے چلانے کی اجازت دی اس پہلو پر بھی کام کیا جارہا ہے، پولیس

کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں تفتیشی حکام نے مقدمے میں مزید دفعات شامل کرنے کے لیے قانونی مشاروت شروع کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس زرائع نے بتایا ہے کہ کارساز روڈ پر گاڑی سے باپ بیٹی کو کچل کر قتل کرنے والے مرکزی ملزمہ نتاشا کے خلاف قتل خطا، قتل بالسبب کے بعد مزید دفعات شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

گزشتہ روز نتاشا کی میڈیکل رپورٹ میں ملزمہ کی جانب سے نشہ آور چیز استعمال کرنے کی تصدیق ہوئی تھی، خفیہ میڈیکل رپورٹ میڈیکل آفیسر کو بھجوائی گئی ہے۔

پولیس زرائع کے مطابق رپورٹ کے فیکٹ اینڈ فیگرز کو چیک کیا جائے گا، تمام ترچیزوں کا جائزہ لینے کے بعد نتاشا کی فائنل میڈیکل رپورٹ بنے گی جب کہ ملزمہ نتاشا کو گاڑی کس نے چلانے کی اجازت دی اس پہلو پر کام کیا جارہا ہے۔

تفتیشی زرائع کے مطانق حادثے کے فوری بعد مقدمہ قتل خطا کی دفعہ کے تحت درج کیا گیا تھا، خاتون کے پاس لائسنس نہ ہونے کی وجہ سے قتل بالسبسب کی دفعہ بھی مقدمے میں شامل کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔

حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جب کہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے، عینی شاہدین نے بتایا کہ جیپ چلانے والی خاتون اپنے حواس میں نہیں تھی۔

جیپ چلانے والی خاتون نے موٹر سائیکلوں کو ٹکر مارنے کے بعد فرار کی کوشش میں ایک اورگاڑی کو بھی زوردار ٹکر ماری جس سےگاڑی تباہ ہوگئی تاہم معجزانہ طور پر کار سوار نوجوان محفوظ رہا، جب کہ ٹکر کے بعد جیپ بھی الٹ گئی۔

ڈی ایس پی ٹریفک بہادرآباد سیکشن غلام نبی نے کہا کہ خاتون نے کھڑی گاڑی اور موٹر سائیکلوں کو ٹکر ماری، خاتون کو علاقہ پولیس کے حوالے کردیا ہے جب کہ ہم نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا تھا۔

21 اگست کو سٹی کورٹ کراچی نے کار ساز ٹریفک حادثے کے کیس میں ملزمہ نتاشا کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، واقعے میں باپ اور بیٹی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر لگنے سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

23 اگست کو کراچی کے علاقے کارساز میں ایس یو وی گاڑی کی ڈرائیور نتاشا دانش کے ہاتھوں گاڑی تلے روند کر قتل کیے جانے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

23 اگست کو کارساز سروس روڈ حادثے کی نئی فوٹیج سامنے آگئی تھی جس میں پتا چلا ہے کہ خاتون نے اسی روڈ پر پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایک اور موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی کو روند ڈالا۔