پاکستان

کوئٹہ پریس کلب میں بغیر اجازت پریس کانفرنس اور تقریبات پر پابندی

مقامی انتظامیہ نے امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر پریس کلب میں تنظیموں یا سیاسی جماعتوں کو این او سی کے بغیر تقریبات کی میزبانی سے روک دیا۔

مقامی انتظامیہ نے امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر کوئٹہ پریس کلب میں تنظیموں یا سیاسی جماعتوں کو این او سی کے بغیر تقریبات کی میزبانی سے روک دیا ہے۔

منگل کو کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے پریس کلب کے صدر کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ امن و امان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کسی بھی تنظیم/سیاسی جماعت کو کوئٹہ پریس کلب میں بغیر پیشگی منظوری یا اجازت نامے کے کانفرنس یا سیمینار منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اسی کے پیش نظر آپ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ کسی بھی تنظیم یا سیاسی جماعت کو بغیر این او سی اور ضلعی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کانفرنس یا سیمینار منعقد کرنے کی اجازت نہ دی جائے گی۔

یہ پابندی ایک ایسے موقع پر عائد کی گئی ہے جب کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی کے درجنوں عسکریت پسندوں نے اتوار کو رات گئے بلوچستان بھر میں متعدد حملے کیے تھے اور سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ عام شہریوں بالخصوص پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنایا گیا۔

عسکریت سپندوں نے پولیس اسٹیشنز پر دھاوا بولنے کے ساتھ ساتھ تیلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑانے کے بعد تقریباً تین درجن گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی تھی اور ان حملوں میں 14 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت کم از کم 50 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

اس سے قبل مئی میں پولیس اور مقامی انتظامیہ نے حقوق گروپ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے اراکین کو ایک سیمینار منعقد کرنے سے روکنے کے لیے پریس کلب کے دروازے بند کر دیے تھے۔

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس اور پریس کلب نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے عائد کی گئی اس پابندی کے خلاف ملک گیر احتجاجی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔