لائف اسٹائل

ڈراموں میں بیوی کو شوہر پر تھوکتے اور تھپڑ مارتے دکھایا جا رہا ہے، رابی پیرزادہ

آج کل کے ڈراموں میں خاتون اور بیوی کو انتہائی بددماغ دکھایا جا رہا ہے، اس کے شوہر کو امیر اور اچھی شکل کا دکھایا جاتا ہے، سابق گلوکارہ

مذہب اسلام کی خاطر شوبز سے کنارہ کشی اختیار کرنے والی سابق گلوکارہ رابی پیرزادہ نے کہا ہے کہ ملک میں طلاقیں بڑھنے کا ایک سبب آج کل کے ڈرامے بھی ہیں، جن میں بیویوں کو شوہر پر تھوکتے اور انہیں تھپڑ مارتے دکھایا جاتا ہے۔

رابی پیرزاہ نے حال ہی میں حافظ احمد کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے شوبز چھوڑنے سمیت مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

پوڈکاسٹ کے دوران ان سے سماج میں بڑھتی طلاقوں سے متعلق بھی پوچھا گیا، جس پر رابی پیرزادہ کے جواب کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

رابی پیرزاہ نے کہا کہ ایک طرف تو وہ خواتین ہیں جن پر شوہر ظلم کرتے ہیں، ان کے بچے بھی ان سے چھین لیتے ہیں اور پھر دوسری شادیاں بھی کرلیتے ہیں تو دوسری طرف ڈراموں میں کچھ اور دکھایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کل کے ڈراموں میں بیویوں کو نخرے والی خاتون کے طور پر دکھایا جا رہا ہے اور اس کا شوہر اسے مناتا دکھائی دیتا ہے۔

ان کے مطابق آج کل کے ڈراموں میں دکھائی جانے والی خاتون اور بیوی کو انتہائی بددماغ دکھایا جا رہا ہے، اس کے شوہر کو امیر اور اچھی شکل کا دکھایا جاتا ہے لیکن اس باوجود وہ بیوی کے آگے مسکین بنا دکھائی دیتا ہے۔

رابی پیرزادہ کا کہنا تھا کہ ڈراموں میں امیر اور اچھی شکل کا شوہر بیوی کو راضی کرنے میں لگا رہتا ہے لیکن بیوی اس سے راضی نہیں ہوتی، نخرے دکھاتی ہے۔

ان کے مطابق ڈراموں میں دکھائی جانے والی بیوی کبھی شوہر پر تھوک دیتی ہے تو کبھی اسے تھپڑ مار دیتی ہے پھر کبھی گھر چھوڑ کر جاتی ہے جو کہ انتہائی غلط عکاسی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مختلف ڈراموں میں بیویوں کو مختلف روپ میں دکھایا جا رہا ہے لیکن وہ اپنے شوہر کو قبول نہیں کرتی اور بیوی کی جانب سے شوہر کو نخرہ دکھانا، اسے قبول نہ کرنا، اسے نظر انداز کرنا ڈراموں میں فیشن بن چکا ہے۔

رابی پیرزادہ کا کہنا تھا کہ انہیں ڈراموں کے نام یاد نہیں لیکن زیادہ تر ڈرامے ایسے ہی موضوعات پر بن رہے ہیں اور ان کی بات سے سننے والے اتفاق بھی کریں گے۔

ان کے مطابق چند ڈراموں کو چھوڑ کر میاں اور بیوی پر بننے والے زیادہ تر ڈراموں میں بیویوں کے نخرے دکھائی جاتے ہیں، ان کا شوہر پیار کرنے والا، امیر اور اچھی شکل کا ہوتا ہے، وہ بیوی کو مناتا دکھائی دیتا ہے لیکن بیوی اس سے راضی نہیں ہوتی۔

سابق گلوکارہ کا کہنا تھا کہ ایسے کردار اور مناظر دکھانے کی کوئی وجہ بھی نہیں ہوتی بس ایسے ہی بیوی کو نخرے والا دکھایا جا رہا ہے اور جب ایسے ڈرامے دکھائے جائیں گے تو وہ ہر عورت کے ذہن پر اثر انداز ہوں گے۔

آسٹریلیا نے غیر ملکی طلبہ کی تعداد میں کمی کا منصوبہ بنالیا

اگر ماضی میں آج جتنی سمجھدار ہوتی تو شادی بالکل نہ کرتی، سکینہ سموں

پنجاب میں ہمت کارڈ کا اجرا، 65 ہزار خصوصی افراد کو اے ٹی ایم کارڈ دیا جائے گا