پاکستان

یورپی یونین کی بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت

ایسی کارروائیاں جمہوریت کی بنیادوں کےلیے خطرہ ہے، ہماری ہمدردی دہشت گرد حملے میں متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہے، یورپی یونین

یورپی یونین نے بلوچستان میں دہشت گردی کے حملوں کی مذمت کردی۔

یورپی یونین کی خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی کی ترجمان نبیلہ مسرالی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ہم بلوچستان میں علیحدگی پسند گروپوں کے گھناؤنے حملوں کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی اور تشدد کی کہیں جگہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسی کارروائیاں جمہوریت کی بنیادوں کےلیے خطرہ ہے، ہماری ہمدردی دہشت گرد حملے میں متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان میں عسکریت پسند گروپ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ایک ہی دن میں موسیٰ خیل، مستونگ، بولان اور قلات میں مختلف واقعات میں 40 افراد کو قتل کردیا تھا جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 21 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات میں نامعلوم مسلح افراد نے مستونگ، قلات، پسنی اور سنتسر میں لیویز اور پولیس تھانوں پر حملے کیے، جس کے نتیجے میں متعدد اموات ہوئیں۔

سبی، پنجگور، مستونگ، تربت، بیلہ اور کوئٹہ میں دھماکوں اور دستی بم حملوں کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں، حکام نے تصدیق کی ہے کہ حملہ آوروں نے مستونگ کے بائی پاس علاقے کے قریب پاکستان اور ایران کو ملانے والے ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑا دیا۔

قلات کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) دوستین دشتی کے مطابق ضلع قلات میں رات بھر ہونے والے واقعات میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے۔

بلوچستان: موسیٰ خیل سمیت مختلف مقامات پر بی ایل اے کی کارروائیوں میں 40 افراد جاں بحق

بلوچستان: مختلف علاقوں میں فورسز کا آپریشن، 21 دہشتگرد ہلاک، 14سیکیورٹی اہلکار شہید

بلوچستان: موسٰی خیل میں ٹرکوں، بسوں سے اتار کر شناخت کے بعد 23 افراد قتل