پاکستان

سکھر: اولڈ نیشنل ہائی وے پر کار سے خاتون ٹِک ٹاکر، منگیتر کی تشدد زدہ لاشیں برآمد

قاتلوں کی مقتولین سے کوئی دشمنی ہو سکتی ہے لیکن واردات کے محرکات کے بارے میں کسی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہے، پولیس حکام

سندھ کے ضلع خیرپور کے شہر سکھر میں اولڈ نیشنل ہائی وے پر کھڑی ایک کار سے ایک خاتون ٹِک ٹکر اور اس کے منگیتر کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خیر پور ڈسٹرکٹ کے اے سیکشن پولیس اسٹیشن پر تعینات حکام نے بتایا کہ جاں بحق شہریوں کی شناخت سیما خاصخیلی اور ظفر عباس حاجانو کے نام سے ہوئی، کار پرانی قومی شاہراہ کے ساتھ واقع ایرانی کوثر ہسپتال کے قریب کھڑی پائی گئی۔

ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا کہ لاشیں تین دن پرانی ہیں اور گاڑی 2 روز قبل اس مقام پر کھڑی کی گئی تھی، پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال خیرپور منتقل کردیا۔

ایس ایچ او اقبال نون نے کہا کہ قاتلوں کی مقتولین سے کوئی دشمنی ہو سکتی ہے لیکن واردات کے محرکات کے بارے میں کسی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہے۔

تاہم خاتون کے اہل خانہ نے دوہرے قتل کی واردات کو ازدواجی تنازع سے جوڑا۔

ظفر عباس حاجانو کا تعلق کوٹ ڈیجی تعلقہ کے گاؤں رند حاجانو سے تھا اور سیما خاصخیلی خیرپور کی غریب آباد کالونی کی رہائشی تھی۔

سیما خاصخیلی کے والدین نے میڈیا کو بتایا کہ بیٹی کی پنوں عاقل کے رہائشی یاسین اندھر سے شادی ہوئی تھی لیکن ظفر عباس حاجانو سے محبت ہونے کے بعد طلاق ہوگئی، وہ دونوں شادی کرنے والے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیما خاصخیلی تین روز قبل بازار گئی تھی اور اس کے بعد گھر نہیں لوٹی، ان کا کہنا تھا کہ ہم کافی تلاش کے باوجود اسے تلاش نہیں کر سکے۔

یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ سیما خاصخیلی کے گھر والوں نے اس کے لاپتا ہونے کی اطلاع اپنے علاقے کے تھانے میں دی تھی یا نہیں۔

والدین کا کہنا تھا کہ انہیں اپنی بیٹی کے بارے میں ہفتے کے روز اس وقت پتا چلا جب پولیس نے انہیں ایک گاڑی میں ظفر عباس ہاجانو کی لاش کے ساتھ ملنے کی اطلاع دی۔

پولیس نے پوسٹ مارٹم اور دیگر قانونی کارروائی کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کر دیں، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے کی مختلف زاویوں سے تفتیش کر رہے ہیں۔

متوفی خاتون کے والدین نے ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی خیرپور سے اپیل کی کہ دوہرے قتل کی منصفانہ تحقیقات کا حکم دیا جائے اور قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے میں مدد کی جائے۔