پاکستان

بلوچستان کے ضلع پشین میں دھماکا، 2 بچے اور خاتون جاں بحق، 13 زخمی

دھماکے سے گاڑی اور موٹرسائیکل تباہ ہوگئی، لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا، پولیس

بلوچستان کے ضلع پشین کے مرکزی بازار سرخاب چوک پر دھماکے کے نتیجے میں 2 بچے اور ایک خاتون جاں بحق ہوگئیں جبکہ 2 پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

تھانہ پشین کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) مجیب الرحمٰن نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دھماکا پشین کے مرکزی بازار سرخاب چوک پر ہوا، جس کے نتیجے میں 2 بجے جاں بحق اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، جنہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد کوئٹہ کے ہسپتال ریفر کر دیا گیا ہے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ بظاہر دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

ایس ایچ او مجیب الرحمٰن نے کہا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی اور بم ڈسپوزل اسکواڈ تحقیقات کے لیے شواہد اکٹھے کرنے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔

پشین سول ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر وکیل شیرانی نے بتایا کہ 2 بچے جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 2 خواتین سمیت 14 افراد زخمی ہیں۔

دریں اثنا، ہسپتال کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر ارباب کامران نے بتایا کہ زخمیوں میں سے 13 کو کوئٹہ ٹراما سینٹر ریفر کیا گیا، جہاں ایک خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔

صدر مملکت وزیر اعظم، وزیر داخلہ کا اظہار مذمت

صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے پشین میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

صدر مملکت نے دھماکے میں کم سن بچوں کی شہادت پر رنج اور غم کا اظہار کرتے ہوئے بچوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ذمے داران کو قانون کے مطابق سخت سزا دلائی جائے، آصف زرداری نے شہید بچوں کے لی ے بلندی درجات ، اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت اور کم سن بچوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم نے واقعے میں زخمی پولیس اہلکاروں سمیت دیگر افراد کی صحتیابی کی دعا کی ہے، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ زخمی افراد کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ واقعے کے ذمہ داران کی نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائے، مزید کہنا تھا کہ بچوں پرحملہ آور ہونے والے بزدل دہشت گرد انسان کہلانے کے لائق نہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک سے دہشتگردی کی عفریت کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں جاں بحق 2 بچوں ہونے کے واقعہ پر اظہار افسوس کیا ہے۔

محسن نقوی نے زخمی پولیس اہلکاروں سمیت دیگر افراد کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد انسان کہلانے کے حقدار نہیں، دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔

ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بھی دھماکے پر مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔

ترجمان صوبائی حکومت کا کہنا تھا کہ سماج دشمن، ریاست مخالف عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے معصوم، بےگناہ افرادکو نشانہ بنا رہے ہیں۔

شاہد رند نے بتایا کہ پشین دھماکےمیں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ 14 اگست کو کوئٹہ میں دو دستی بم حملوں میں ایک شخص جاں بحق جبکہ بچوں سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق دونوں دستی بم حملے ریلوے اسٹیشن کے قریب دو مختلف مقامات پر ہوئے۔

پہلا دھماکا زرغون روڈ پر جبکہ دوسرا ریلوے اسٹیشن پُل کے قریب ہوا۔

تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔