ایران بس حادثہ: جاں بحق 28 پاکستانیوں کی میتیں قانونی کارروائی کے بعد آج وطن لائی جائیں گی
ایران بس حادثے میں جاں بحق ہونے والے 28 پاکستانیوں کی میتیں قانونی کارروائی کے بعد آج وطن واپس لائی جائیں گی۔
ڈان نیوز کے مطابق حادثے میں 28 پاکستانی زائرین کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے، جاں بحق زائرین کی میتیں یزد ہسپتال کے سرد خانے میں موجود ہیں اور قانونی کارروائی کے بعد خصوصی پرواز کے ذریعے پاکستان لائی جائیں گی۔
ایران کے شہر یزد میں ٹریفک حادثے میں جاں بحق 28 پاکستانیوں کی شناخت بھی مکمل ہوگئی ہے، بس حادثےمیں جاں بحق زائرین کا تعلق کراچی، لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ سے ہے، ان میں خیرپور میرس، خیرپورناتھن شاہ، کشمور اور دادو کے زائرین بھی شامل ہیں، ہولناک حادثے میں 18 زائرین زخمی بھی ہوئے جن کا ایران کے ہسپتال میں علاج جاری ہے۔
اس کے علاوہ بس حادثے کے بعد کراچی میں کرائسز منیجمنٹ سیل قائم کردیا گیا ہے جو حادثے سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات فراہم کررہا ہے، حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں تیز رفتار بس کو موڑ پر الٹنے کے بعد کئی فٹ تک گھسٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، حادثہ مبینہ طور پر بس کے بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا۔
لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے جاں بحق زائرین میں کاشف شیخ، حبیب اللہ سومرو، وفا عباس جاوید، آفاق احمد ، عمران علی کلہوڑو، سلمان مصطفیٰ، محسن علی ، زاہد علی سومرو، امبرین اور سلمہ بیگم شامل ہیں جبکہ قمبر شہدادکوٹ سے تعلق رکھنے والے جاں بحق زائرین میں 12 سالہ منتظر مہدی، نسیم اختر اور رحمت خاتون شامل ہیں۔
کشمور سے تعلق رکھنے والے جاں بحق زائرین میں سعدیہ، کائنات، سیرت عباس، رستم علی، کریماں خاتون اور ریما شامل ہیں، خیر پور میرس سے تعلق رکھنے والے زائرین میں آصف علی، اعجاز علی، محمد بخش شامل ہیں۔
خیرپور ناتھن شاہ سے تعلق رکھنے والے جاں بحق زائرین میں رخسانہ پروین جبکہ کراچی سے تعلق رکھنے والے جاں بحق زائرین میں زرینہ قربان اور جمشید اقبال شامل ہیں۔
دادو سے تعلق رکھنے والے زائرین میں قربان، جامشورو سے تعلق رکھنے والے جاں بحق زائرینمیں پروین اور نور محمد کھوسو شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 31 اگست کو ایرانی شہر یزد میں پاکستانی زائرین کی بس خوفناک حادثے کا شکار ہو گئی، جس کے نتیجے میں 35 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
ایران سے عراق جانے والی زائرین کی بس ایران کے شہر یزد میں خوفناک حادثے کا شکار ہوئی، جس میں 53 زائرین سوار تھے۔