پاکستان

سندھ میں پولیو وائرس سے ایک اور بچہ مفلوج

رواں سال خطرناک وائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد 16 ہوگئی، اس کے علاوہ ملک کے 62 اضلاع میں پولیو وائرس کی موجودگی کا پتا چلا جب کہ گزشتہ سال ان اضلاع کی تعداد 28 تھی۔

سندھ میں پولیو وائرس سے ایک اور بچہ مفلوج ہوگیا جب کہ رواں سال اب تک خطرناک وائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں برس اب تک 62 اضلاع سے پولیو وائرس کی موجودگی کا پتا چلا جب کہ گزشتہ سال ان اضلاع کی تعداد 28 تھی۔

اسلام آباد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) میں پولیو کے خاتمے کے لیے قائم ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے ایک عہدیدار کے مطابق ضلع حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی 29 ماہ کی بچی میں ٹائپ-ون وائلڈ پولیو وائرس (ڈبلیو پی یو ون) کی تصدیق ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں برس یہ حیدرآباد سے رپورٹ ہونے والا پہلا، سندھ سے تیسرا اور پاکستان بھر کا 16واں کیس ہے، اس سال بلوچستان سے 12، سندھ سے 3 اور پنجاب سے ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں عہدیدار نے کہا کہ جینیاتی کلسٹر وائی بی 3اے4 بی تھا اور کیس رواں سال 8 مئی کو ضلع حیدرآباد کے ہی ماحولیاتی نمونے میں پائے جانے والے وائرس سے 99.22 فیصد منسلک تھا۔

اس کے علاوہ خیبرپختونخوا اور سندھ کے 3 نئے اضلاع اور 8 ان اضلاع سے جہاں پہلے ہی مثبت نمونے پائے گئے، سیوریج سیمپلز میں ڈبلیو پی یو ون وائس پایا گیا۔

پولیو کے خاتمے کے لیے قائم ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے تصدیق کی کہ کرک، سجاول، شہید بینظیر آباد، حیدر آباد، ژوب، کوئٹہ، لورالائی، چمن، پشین، راولپنڈی اور اسلام آباد کے اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں ڈبلیو پی وی ون پایا گیا۔

عہدیدار نے کہا کہ اب ملک کے 62 اضلاع میں پولیو وائرس کا پتا چلا اور رواں برس اس سے اب تک 16 بچے متاثر ہوئے ہیں جو ملک بھر کے بچوں کے لیے پولیو انفیکشن کے لیے مومود مسلسل خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔