محمد اورنگزیب کا 4 ارب ڈالر قرض کیلئے مشرق وسطی کے بینکوں سے رابطہ
پاکستان بیرونی مالیاتی ضروریات پوری کرنے کے لیے تقریباً 4 ارب ڈالر کے حصول کے لیے مشرق وسطیٰ کے بینکوں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ 7 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف بیک آؤٹ پیکیج توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے حصے کے طور پر ہے، جسے عالمی مالیاتی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری درکار ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور ان کی ٹیم بشمول وزیر مملکت برائے خزانہ، ریونیو اور پاور علی پرویز ملک، فنانس سیکریٹری امداد اللہ بوسال اور ایڈیشنل سیکریٹری سارہ نجیب نے دبئی اسلامک بینک کے گروپ چیف ایگزیکٹیو افسر ڈاکٹر عدنان چلوان سے ورچوئل میٹنگ کی۔
اسی طرح کی بات چیت مشرق بینک کے صدر اور جی سی ای او احمد عبدلال کے ساتھ ہوئی، دونوں اجلاسوں کا اہتمام ’اقتصادی نقطہ نظر پر تبادلہ خیال اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے‘ کے لیے کیا گیا۔
وزیر خزانہ نے بارہا کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ سے تجارتی قرضے جلد ہی دوبارہ لیں گے، جو تقریباً دو سال قبل منفی کریڈٹ ریٹنگ کے باعث ختم ہو گئے تھے۔
پاکستان نے رواں مالی سال کے بجٹ میں تقریباً 20 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے کا ہدف رکھا ہے، اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات سے مزید 3 ارب ڈالر کا رول اوور ادائیگیوں کے توازن کے لیے رپورٹ کیا گیا، اتنے زیادہ قرضے لینے سے رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستان کے ذخائر تقریباً 19 سے 20 ارب ڈالر تک بڑھنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
20 ارب ڈالر کے تخمینے میں سے تقریباً 4 ارب ڈالر رواں مالی سال کے دوران غیر ملکی تجارتی قرضے اور مزید ایک ارب ڈالر انٹرنیشنل بانڈز کے ذریعے حاصل کرنے کا ہدف ہے۔
ڈاکٹر چلوان کے ساتھ بات چیت کے دوران محمد اورنگزیب نے پاکستان کے موجودہ معاشی منظر نامے کا جائزہ پیش کرتے ہوئے معیشت کو مستحکم کرنے اور کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے میں پیش رفت پر زور دیا،
وزیر خزانہ نے چیئرمین دبئی اسلامک بینک کو ٹیکس بیس کو وسیع کرنے، کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے، ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن اور سرکاری اداروں (میں جاری اصلاحات اور تنظیم نو اور نجکاری جیسے اہم اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
ڈاکٹر چلوان نے اس بات پر زور دیا کہ دبئی اسلامک بینک کے لیے پاکستان اسٹریٹجک لحاظ سے ایک اہم مارکیٹ ہے، انہوں نے ملک کی مالیاتی ترقی بالخصوص اسلامی بینکاری، انفراسٹرکچر اور ایس ایم ای کی ترقی میں زیادہ اہم کردار ادا کرنے میں بینک کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔
ملاقات کے دوران پاکستان میں سرمایہ کاری کے ممکنہ شعبوں کی تلاش کے دوران محمد اورنگزیب نے دبئی اسلامک بینک کو ملک میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت دی اور مستحکم میکرو اکنامک ماحول کو برقرار رکھنے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
اجلاس میں پاکستان اور دبئی اسلامک بینک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
ایک اور بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرق بینک کے صدر احمد عبدلال نے بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بہتر بنانے اور ملک میں سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے کے لیے حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات کو سراہا۔