پاکستان

انتظامیہ کا پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

انتظامیہ نے این او سی منسوخ کیا ہے لیکن ہم کل 4 بجے ترنول چوک پشاور روڈ پر جلسہ کریں گے، صدر پی ٹی آئی اسلام آباد عامر مغل

اسلام آباد کی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو وفاقی دارالحکومت میں جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم پی ٹی آئی نے فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کل 4 بجے ترنول چوک پشاور روڈ پر جلسے کا اعلان کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق چیف کمشنر اسلام آباد کی جانب سے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کمیٹی کا اجلاس آج چیف کمشنر کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں آئی جی اسلام آباد، ڈی سی اسلام آباد نے شرکت کی۔

اجلاس میں ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے جاری کیے گئے این او سی کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں آئی جی اسلام آباد نے مختلف ایونٹس ہونے کی وجہ سے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد ترنول کے مقام پر تحریک انصاف کے جلسے کا نوٹیفیکیشن منسوخ کرنے کے بعد اسلام آباد پولیس جلسے کے مقام پر پہنچ گئی۔

عمران خان کے قانونی امور کے ترجمان نعیم حیدر پنجوتا اور پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین ایڈوکیٹ سمیت دیگر کارکنان اور سپورٹرز جلسے کے مقام پر موجود ہیں، جہاں کارکنان نے بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے بازی کی۔

دوسری جانب، پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدر عامر مغل نے کل شام 4 بجے ترنول چوک میں پشاور روڈ پر جلسے کا اعلان کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے این او سی منسوخ کیا ہے لیکن ہم نے جلسہ کینسل نہیں کیا، پوری جلسہ کمیٹی کا متفقہ فیصلہ ہے کہ جلسہ کینسل نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پرامن سیاسی جدوجہد ہماری آئینی و قانونی حق ہے، جسے ہم کسی بھی قیمت پر سرنڈر نہیں کریں گے، راولپنڈی ، اسلام آباد کے عوام سمیت پورے پاکستان کے نوجوانوں کو جلسے میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔

عامر مغل کا کہنا تھا کہ یہ ہمیں مار تو سکتے ہیں لیکن پرامن سیاسی جدوجہد سے نہیں روک سکتے، عمران خان کی رہائی، ناجائز حکومت سے نجات اور بدترین مہنگائی کے خلاف سیاسی جدوجہد ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔