پاکستان

راولپنڈی کے 300 اسکولوں کو ’آؤٹ سورس‘ کرنے کا فیصلہ

323 تعلیمی اداروں کی حتمی لسٹ تیار کی جا چکی ہے اور انہیں یکم ستمبر کو پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے حوالے کیا جائے گا، یاسین بلوچ

پنجاب کے ضلع راولپنڈی میں کل 1809 سرکاری اسکولوں میں سے 323 کو آؤٹ سورسنگ کے لیے یکم ستمبر کو پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن (پی ای ایف) کے حوالے کیا جائے گا، جو انہیں چلانے کے لیے مختلف انفرادی لوگوں، این جی اوز دوسری تنظیموں کو دے گی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن ایک خودمختار ادارہ ہے، جسے 1991 میں حکومت پنجاب نے نجی اور سرکاری شراکت داری کے ذریعے تعلیم کے فروغ کے لیے قائم کیا تھا، یہ ادارہ نجی اسکولوں کو مالی امداد فراہم کرتا ہے تاکہ وہ مستحق بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرسکیں۔

دوسری طرف، پنجاب ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اس اقدام پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حکومت پنجاب کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کریں گے جس کے تحت سرکاری اسکولوں کی ’ از سر نو تنظیم’ کے نام پر پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور پنجاب ایجوکیشن منیجمنٹ اتھارٹی کے حوالے کیا جارہا ہے۔

صوبہ پنجاب میں کل 13 ہزار 219 اسکولوں کو پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے حوالے کیا جائے گا جو انہیں چلانے کے لیے این جی اوز، افراد اور دوسرے اداروں کے حوالے کریں گے۔

تاہم اسکولوں کے یوٹیلٹی بلز پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن ادا کرے گی اور نجی ادارے روزانہ اجرت کی بنیاد پر اساتذہ کو بھرتی کریں گے، پنجاب حکومت پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو فی طالب علم 700 روپے فیس ادا کرے گی اور یہ رقم اساتذہ کو طلبہ کی تعداد کی بنیاد پر ادا کی جائے گی۔

اس حوالے سے رابطہ کرنے پر محکمہ تعلیم ضلع راولپنڈی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر یاسین خان بلوچ نے تصدیق کی کہ 323 تعلیمی اداروں کی حتمی لسٹ تیار کی جا چکی ہے اور انہیں یکم ستمبر کو پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے حوالے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ فہرست میں شامل زیادہ تر اسکولوں میں طلبہ کی کم تعداد تھی جو کہ 50 سے 100 کے درمیان ہے، مزید کہا کہ تمام اسکول دور دراز علاقوں میں قائم ہیں جہاں اساتذہ کی کمی کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔

یاسین خان بلوچ نے مزید کہا کہ اس نئے نظام کا بنیادی مقصد راولپنڈی میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا اور اسکولوں سے باہر موجود بچوں کے مسئلے کو حل کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ ضلع راولپنڈی میں کوٹلی ستیاں اور مری سمیت 1809 اسکول ہیں۔

یاسین خان بلوچ نے کہا کہ’ آؤٹ سورسنگ کا منصوبہ تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں ایسے 323 ایسے اسکول جو تعلیمی لحاظ سے پسماندہ حالت میں موجود ہیں انہیں آؤٹ سورس کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کا بنیادی مقصد اسکول سے باہر بچوں کو دوبارہ تعلیمی نظام میں لانا اور تعلیم کے معیار کو نجی اسکولوں کے برابر کرنا ہے۔

تاہم، انہوں نے کہا کہ انہیں پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے مزید منصوبے کے بارے میں علم نہیں ہے۔

دوسری طرف پنجاب ٹیچر ایسو سی ایشن کے جنرل سیکریٹری راجا شاہد مبارک نے کہا ہے کہ پچھلی حکومت اور نگران حکومت نے پچھلے 6 سالوں میں ایک ٹیچر بھرتی نہیں کیا جس کی وجہ سے اساتذہ کی ایک لاکھ 20 ہزار اسامیاں خالی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کا اسکولوں کو پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے حوالے کرنے کا فیصلہ غلط ہے، خاص طور پر جب چند اساتذہ 100 طلبہ کو سنبھال سکتے ہیں، اگر انہیں ڈینگی اور پولیو کی مہم میں شامل نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ صبح 9 بجے سے لیکر 2 بجے تک زیادہ تر اساتذہ ڈینگی کی ڈیوٹیوں میں مصروف رہتے ہیں، ان کے پاس ان علاقوں کی تصاویر لینے کی اور انہیں ڈیشبورڈ میں اپلوڈ کرنے کی واضح ہدایات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال، زیادہ سے زیادہ 76 اسکولوں کو پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے حوالے کیا گیا تھا لیکن بعد میں بروقت فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے اسکول انتظامیہ نے کام چھوڑ دیا تھا، مزید کہا کہ اس فیصلے کے خلاف جلد مظاہرے شروع کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز اساتذہ نے مری میں احتجاج کیا ہے اور ہم آنے والے دنوں میں راولپنڈی اور لاہور میں احتجاج کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ۔