کھیل

پہلا ٹیسٹ: پاکستان کے بنگلہ دیش کے خلاف 4 وکٹوں پر 158 رنز

بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا، 16 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد پاکستان کے صائم ایوب اور سعود شکیل نے نصف سنچری بنائیں۔

پاکستان نے صائم ایوب اور سعود شکیل کی ذمے دارانہ بیٹنگ کی بدولت بنگلہ دیش کے خلاف بارش سے متاثرہ پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن 4 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز بنا لیے ہیں۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان راولپنڈی میں جاری پہلا ٹیسٹ میچ گیلی آؤٹ فیلڈ کے باعث تاخیر کا شکار ہوا۔

میچ صبح 10 بجے شروع ہونا تھا لیکن صبح سویرے اسٹیڈیم اور اس کے اطراف 10 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی جس کے باعث گراؤنڈ گیلا ہوگیا، میچ آفیشلز نے گراؤنڈ کا معائنہ کیا اور آؤٹ فیلڈ گیلی ہونے کے باعث ٹاس تاخیر کا شکار ہوا۔

بعد ازاں آفیشلز کی جانب سے معائنے کے بعد ٹاس ہوا جسے جیتنے کے بعد بنگلہ دیش نے پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

پہلے دن کا کھیل دوپہر 2 بج کر 30 منٹ پر شروع ہو جبکہ وقت ضائع ہونے کے سبب پہلے روز 90 کے بجائے صرف 48 اوورز کا کھیل کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔

کھیل کے آغاز پر ہی مہمان ٹیم کو پہلی کامیابی اس وقت ملی جب عبداللہ شفیق 2 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔

ان کے بعد کپتان شان مسعود بھی صرف 6 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جب کہ بابر اعظم بغیر کوئی بنائے آؤٹ ہوئے۔

16 رنز ہر تین وکٹیں گنوا کر پاکستانی ٹیم شدید مشکلات سے دوچار تھی اور اس مرحلے پر نوجوان صائم ایوب کا ساتھ دینے سعود شکیل آئے اور دونوں نے سنبھل کر بیٹنگ کرنا شروع کی۔

دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کیا اور چوتھی وکٹ کے لیے 98 رنز کی شراکت قائم کی جبکہ اس دوران صائم نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی پہلی نصف سنچری بھی مکمل کر لی۔

بنگلہ دیش کو چوتھی کامیابی اس وقت ملی جب پانی کے وقفے کے بعد صائم کی 56 رنز کی اننگز حسن محمود کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔

اس کے بعد سعود شکیل کا ساتھ دینے محمد رضوان آئے اور دونوں نے دن کے اختتام تک مزید کسی نقصان کے بغیر اسکور کو 158 تک پہنچا دیا۔

جب خراب روشنی کے باعث کھیل قبل از وقت ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تو پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز بنائے تھے، سعود شکیل 57 اور محمد رضوان 24 رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں۔

بنگلہ دیش کی جانب سے حسن محمود اور شریف الاسلام نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

قبل ازیں، دونوں ٹیمیں راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم پہنچیں، ٹیموں کو ہوٹلز سے اسٹیڈیم تک آمد کے دوران شاہراہ پر ٹریفک نہیں تھی جبکہ کڑی سیکیورٹی فراہم کی گئی۔

ٹیموں کی موومنٹ کے دوران راولپنڈی سے آئی جے پی راولپنڈی سیکشن پر میڑو بس سروس بھی مکمل بند رکھی گئی۔

سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی اور ایس ایس پی آپریشن حافظ کامران اصغر خود سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان اس وقت آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں چھٹے نمبر پر ہے، اس نے چیمپئن شپ میں دو سیریز کھیلی ہیں، سری لنکا کے خلاف اس نے 2 صفر سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ آسٹریلیا کے خلاف اسے 3 صفر سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

پاکستان اس سیزن میں 9 ٹیسٹ میچ کھیلے گا جو 99-1998 کے بعد سے اس کا مصروف ترین ٹیسٹ سیزن ہے، ان میں سے 7 ٹیسٹ میچ پاکستان میں کھیلے جائیں گے جن میں بنگلہ دیش کے خلاف دو اکتوبر میں انگلینڈ کے خلاف تین اور اگلے سال جنوری میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دو شامل ہیں۔

بنگلہ دیش کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ پاکستان کے ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کی اس سال اپریل میں اپنی تقرری کے بعد پہلی بین الاقوامی اسائنمنٹ ہے، یہ شان مسعود کا بطور کپتان ہوم سرزمین پر پہلا ٹیسٹ میچ بھی ہو گا جس سے ٹیم کے لیے ریڈ بال کرکٹ میں ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔

پاکستان پلیئنگ الیون

عبداللہ شفیق۔ صائم ایوب ۔ شان مسعود (کپتان) بابر اعظم ۔ سعود شکیل ( نائب کپتان) محمد رضوان ( وکٹ کیپر) سلمان علی آغا ۔ شاہین شاہ آفریدی ۔ نسیم شاہ ۔ خرم شہزاد اور محمد علی۔

بنگلہ دیش اسکواڈ

نجم الحسن شانتو (کپتان)، حسن محمود، لٹن داس، مہدی حسن میراز ، مومن الحق، مشفق الرحیم، ناہید رانا، نعیم حسن، شادمان اسلام، شکیب الحسن، شریف الاسلام، سید خالد احمد، تائجو الاسلام اور ذاکر حسن۔

میچ آفیشلز

ایڈرین ہولڈ سٹوک اور رچرڈ کیٹلبرو ( آن فیلڈ امپائرز) مائیکل گف (تھرڈ امپائر) راشد ریاض ( فورتھ امپائر) اور رنجن مدوگالے (میچ ریفری)