پاکستان

بلوچستان: ضلع خاران سے رواں سال پولیو کا 15واں کیس رپورٹ

بلوچستان کے ضلع خاران سے رواں سال کا یہ پہلا اور صوبے سے 12واں کیس ہے جب کہ 2 کیسز سندھ اور ایک پنجاب سے رپورٹ ہوا ہے۔

بلوچستان کے ضلع خاران سے رواں سال پولیو کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے، جس سے رواں سال ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔

قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے مطابق پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری کی جانب سے ضلع خاران سے تعلق رکھنے والے 23 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔

پولیو وائرس کے خاتمے سے متعلق وزیر اعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق نے کہا ہے کہ گزشتہ سال پولیو کے قطرے پلانے کی مہم میں رکاوٹ کے بعد بلوچستان کو ڈبلیو پی وی ون وائرس کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں پولیو مہم میں رکاوٹ کے باعث بچے پولیو ویکسین سے محروم رہے جس کے باعث اب کمزور بچے اس کے نتائج بھگت رہے ہیں، جو اس بیماری سے انہیں تحفظ فراہم کرتی ہے۔

وزیراعظم کی فوکل پرسن کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس ان بچوں پر فوری اثرانداز ہوتا ہے جن کی وقت مدافعت کم ہوتی ہے اور اس وجہ سے ہمیں بھی یہ پتا چلتا ہے کہ کن مقامات پر ہم نے نہ صرف پولیو مہم بلکہ معمول کے حفاظتی ٹیکے لگانے میں بھی کوتاہی برتی۔

انہوں نے کہا کہ پولیو سے متاثر بچوں میں غذائیت کی کمی کی تشخیص بھی ہوئی اور بدقسمتی سے وہ انتقال کر گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ہم صوبائی ٹیموں کے ساتھ مل کر کام اگلی پولیو مہم کی تیاری کررہے ہیں تاکہ پولیو ویکسین سے محروم بچوں تک پہنچنے میں مقامی طریقوں کے ذریعے حکمت عملی بنائی جاسکے اور پولیو کے ساتھ ساتھ حفاظتی ٹیکوں کی معمول کی شرح کو بھی بہتر کیا جاسکے۔

عائشہ رضا فاروق نے مزید کہا کہ ہم نے کمزور نکات کی نشاندہی کی ہے اور اگلی پولیو مہم سے پہلے ان پر کام کررہے ہیں، ہمیں بہت جلد پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں پیش رفت دیکھنی چاہیے۔

پاکستان کا پولیو پروگرام تمام صوبوں کی مشاورت سے بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سندھ میں پولیو کیسز سے متعلق حساس اضلاع میں وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے ایک جامع روڈ میپ پر عمل درآمد کر رہا ہے۔

نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر انوارالحق نے کہا ہے کہ پولیو پروگرام نے ستمبر کے اوائل میں ویکسی نیشن مہم کی تیاری شروع کر دی ہے تاکہ زیادہ متاثرہ اضلاع میں ویکسی نیشن کی شرح میں تیزی سے اضافہ کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس اب تک 59 اضلاع میں پایا گیا ہے، جس میں سب سے زیادہ کیسز بلوچستان اور سندھ کے دارالحکومت کوئٹہ، کراچی میں پائے گئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ زیادہ خطرے والے اضلاع ہماری ترجیحات میں شامل ہیں اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پوری کوشش کر رہے ہیں کہ اس مہم کے دوران ایک بچہ بھی پولیو ویکسین سے محروم نہ رہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع خاران سے رواں سال کا یہ پہلا اور صوبے سے 12واں کیس ہے جب کہ 2 کیسز سندھ اور ایک پنجاب سے رپورٹ ہوا ہے۔