پاکستان

پیغام دیا گیا اگر میڈیا سے بات کرنی ہے تو عمران خان سے ملاقات نہیں ہوسکتی، پی ٹی آئی رہنما کا دعویٰ

ہمیں آج بھی اڈیالہ جیل میں 2 گھنٹے انتظار کروایا گیا، جس کا مقصد ان لوگوں کو عمران خان سے ملاقات سے روکنا ہے جو میڈیا سے بات کرتے ہیں، نعیم حیدر پنجوتھہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے قانونی امور سے متعلق ترجمان نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا ہے کہ مجھے اور انتظار پنجوتھہ کو دو دن قبل کال آئی کہ اگر میڈیا پر بات کریں گے تو عمران خان سے ملاقات سے روک دیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما اور وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آج بھی 2 گھنٹے انتظار کروایا گیا، جس کا مقصد ان لوگوں کو عمران خان سے ملاقات سے روکنا ہے جو میڈیا سے بات کرتے ہیں، مجھے اور انتظار پنجوتھہ کو دو دن قبل کال آئی کہ اگر میڈیا پر بات کریں گے تو روک دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ہمیں پہلے کیس کی نقول دی جائیں، ہم نے آج عدالت سے کیس ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے، ہمارے کیسز تو روزانہ کی بنیاد پر چلائے جارہے ہیں لیکن لاڈلوں کے کیسز ختم کیے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بتایا کہ بشری بی بی کو بلاوجہ 9 مئی کیسز میں ملوث کیا گیا، جب کہ قاضی فائز عیسی نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس پر ریمارکس دے کر کیس اثر انداز ہوئے۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ جنرل (ر) فیض حمید کے متعلق سوال پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرا ٹمپریچر کس لیے ہائی ہوگا، میں پہلے ہی جوڈیشل کمیشن بنانے کا کہہ چکا ہوں، اور 9 مئی کیس کا فیصلہ ایک گھنٹے میں ہوسکتا ہے۔

نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا کہ عمران خان نے بتایا ہے کہ اگر انتظامیہ نے اجازت نہ بھی دی تو 22 اگست کا جلسہ ہوگا، ملک صرف آئین وقانون پر عمل درآمد سے ہی آگے جائے گا، چوروں کو ملک پرلا کر بٹھایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے مطابق توشہ خانہ کیس میں ہمارے سابق ملازم انعام شاہ کو لارہے ہیں جس کو ہم نے نوکری سے نکالا تھا، توشہ خانہ کیس میں دیے گئے میرے بیان کو تبدیل کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے مجھے کیوں نکالا کے بیان پر بانی پی ٹی آئی نے کہا ’بیرون ملک غیر قانونی جائیدادیں بنانے پر نکالا گیا‘۔

عمران خان کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ شیرافضل مروت کو دوبارہ ذمہ داریاں دی جارہی ہیں اور اس حوالے سے عمران خان نے کہا ہے کہ یہ اندرونی لڑائی کا وقت نہیں متحد ہونے کا ہے جب کہ بیرسٹر گوہر کو ہدایات دی گئی ہیں کہ شیرافضل مروت اور شبلی فراز کو بٹھائیں۔