پاکستان

عمران خان سازش کے سرغنہ اور فیض حمید سہولت کار تھے، عطا تارڑ

میاں نواز شریف نے ملک میں موٹرویز کا جال بچھایا، انہوں نے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کیں، وزیر اطلاعات کی پریس کانفرنس

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان سازش کے سرغنہ اور فیض حمید سہولت کار تھے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف نے ملک میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا، ان کی قیادت میں خدمت کاسلسلہ جاری ہے۔

وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ میاں نواز شریف نے ملک میں موٹرویز کا جال بچھایا، انہوں نے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کیں، حکومت پنجاب نے بجلی صارفین کو سہولت پہنچا کر احسن اقدام کیا۔

عطا تارڈ کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے جنوبی ایشیا کی پہلی موٹر وے بنائی جبکہ کاروبار کی آسانی کی بنیاد بھی نواز شریف نے رکھی، اسی کے تحت پاکستان کا پہلا اکنامک ایکٹ ریفارمز آیا، جس نے کاروباری افراد کو سہولت ملی۔

ان کا کہنا تھا کہ کرنسی کے حوالے سے ملک میں کوئی ریگولیشنز نہیں تھیں، میاں نواز شریف نے اکنامک ایکٹ ریفارمز کی بنیاد رکھی، آسانی کاروبار کو لانے والے میاں نواز شریف ہیں۔

وزیر اطلاعات نے پنجاب میں بجلی کے بلوں میں 14 روپے کمی کرنے کے اعلان پر کہا کہ یہ عوام کے درد، مشکلات کا احساس کرتے ہوئے 45 ارب روپے کی خطیر رقم سے جو یہ معاملہ کیا گیا ہے، تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک سابقہ نگران وزیر سمیت بہت سے لوگ واویلا کر رہے تھے، انہیں اب تعریف بھی کرنی چاہیے، گرمیوں میں پنجاب کے عوام کو آسانی ملے گی، نواز شریف کو بوجھ محسوس ہو رہا تھا کہ اس دور میں بجلی کے بل اتنے مہنگے کیوں ہیں؟ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب حکومت کے اس قدم کو سراہتے بھی ہیں اور عوامی خدمت کے لیے اس ملک میں منصوبے لگائے ہیں، معیشت کی بہتری کی ہے، 2018 سے پہلے کے دور میں 4 فیصد مہنگائی تھی اور چھ فیصد گروتھ تھی، تو پھر یہ مہنگائی کس دور میں ہوئی؟

وزیر اطلاعات نے کہا کہ میاں نواز شریف نے درست فرمایا کہ مہنگائی اس دور میں ہوئی، جس دور میں 190 ملین پاؤنڈ کا کیس ہوا، اس دور میں مہنگائی ہوئی، جس دور میں توشہ خانہ، فرح گوگی، پنجاب کا ایک پورا سسٹم تھا، جہاں کرپشن عام تھی اور سائفر کا کیس ہوا، یہ معلوم کرنا ضروری ہے کہ 4 فیصد سے مہنگائی 22 فیصد پر کیسے گئی؟ اور یہ بھی معلوم کرنا چاہیے کہ اب شہباز شریف کے دور میں 11 فیصد پر کیسے آئی ہے؟ عالمی مالیاتی جریدے مہنگائی میں مزید کمی کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی جبکہ تین ماہ کے لیے 50 ارب روپے کی خطیر رقم سے 200 یونٹ والے بجلی صارفین کے لیے پہلے ہی سبسڈی دے چکے ہیں اور وہ 3 ماہ کے لیے ہے، یہ ایک بہت بڑا قدم تھا، جس سے بجلی کی قیمت میں 4 سے 7 روپےکمی آئی۔

عطا تارڑ کاکہنا تھا کہ حالات مزید بہتر ہوں گے، ان حالات میں بہتری لانے کے لیے ریلیف لانے کے لیے میاں نواز شریف کی لیڈر شپ میں اٹھائیں گے۔

جنرل (ر) فیض حمید کے حوالے سے کہا کہ آپ نے دیکھا کہ جس طرح معاملات آگے چلے ہیں اور فوج کے ادارے نے شفاف تحقیقات کی ہیں، فوج خود احتسابی نظام پر یقین رکھتی ہے، اس تحقیقات کا دائرہ کار بڑھتا نظر آ رہا ہے، یہ صرف اس لیے ہے کہ صرف ایک سیاسی لیڈر نے ’تحریک انتشار‘ کے سربراہ عمران احمد خان نیازی نے انتشار کی سیاست کی، نفرت کی سیاست کی، انہوں نے ان لوگوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے اس ملک میں بدامنی کرانے کی سازش کی، ملک کی سالمیت کے خلاف انتشار پھیلانے کا سرغنہ عمران نیازی تھا اور اس کی مدد جنرل فیض نے کی، اس میں اور اداروں کے افراد بھی شامل تھے، چاہے ثاقب ہو، چاہے نثار ہو، اس ملک میں تباہی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی قابل ذکر بات ہے کہ یہ بھی گٹھ جوڑ تھا کہ طالبان کو لا کر بسایا گیا، آج ملک میں بے امنی کی ذمہ دار یہی لوگ ہیں، ملک کے امن، قومی سلامتی کو نقصان پہنچایا، شواہد سامنے آ رہے ہیں، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا رابطہ تحریک عدم اعتماد کے دوران بحال تھا، اب بھی جیل میں پیغام رسانی جاری تھی۔

عطا تارڑ نے کہا کہ جس طرح باقی صوبوں کا بھی بجلی میں ریلیف دینے کے لیے وفاقی اور بلوچستان کی حکومت کی جانب سے مشترکہ سولر ٹیوب ویلز کا پروگرام آیا ہے، اس کے تحت 28 ہزار سولر ٹیوب ویلز لگیں گے، اس سے بجلی کی بچت بھی ہوگی، کسان کو بھی ریلیف ملے گا۔

وزیر اعظم نے حکومت کا حجم کم کرنے کے لیے غیر فعال اور بوجھ بنے ہوئے اداروں کو بند کرنے کے لیے تجاویز طلب کی ہیں، اس پر تیزی سے کام جاری ہے۔

لطیف کھوسہ کے چیف جسٹس کی اہلیہ کے حوالے سے بیان پر عطا تارڑ کہنا تھا کہ لطیف کھوسہ صاحب کو یہ باتیں زیب نہیں دیتی تھیں، ان کے لیڈر کا وتیرہ ہے، یہ وہی سازش ہے جو بانی پی ٹی آئی اور ان کے حواریوں نے کیا تھا، کیاہی اچھا ہوتا متعصبانہ سوچ کے بارے میں لطیف کھوسہ بتاتے کہ تب آپ نے نہیں کہا ہمارے کیس جسٹس (ر) بندیال صاحب کی عدالت میں نہ لگائیں۔

انہوں نے کہا کہ لطیف کھوسہ کی بات کی مذمت کرتا ہوں، جان کر کوشش کی گئی ہے، جو کامیاب نہیں ہوگی، وزیر اطلاعات کا پریس کانفرنس میں مزید کہنا تھا کہ بجلی کے حوالے سے ٹاسک فورس قائم کردی گئی ہے، آئی پی پیز کو بھی دیکھا جا رہا ہے، بجلی کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، بجلی چوری کے خلاف صوبائی حکومتوں کو مل کر کریک ڈاؤن کرنا ہے، سولرآئزیشن صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر رہے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا فوج نے خود احتسابی کا عمل شروع کیا ہے، جو کہ خوش آئند ہے، یہ ایک مثال بن رہی ہے جو کہ دیگر اداروں کو بھی کرنا چاہیے۔

یاد رہے کہ 12 اگست کو نجی ہاؤسنگ اسکیم ٹاپ سٹی کے معاملے میں مداخلت سمیت پاکستان آرمی ایکٹ کی دیگر خلاف ورزیوں پر انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے کر ان کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کر دیا گیا تھا۔

15 اگست کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا تھا کہ مزید 3 ریٹائرڈ فوجی افسران کو تحویل میں لےلیا گیا ہے۔