دنیا

فوجی افسران کی گرفتاری پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، امریکا

گرفتاریوں سے متعلق آگاہ ہیں،امریکا باہمی مفادات کی بنیاد پر فوجی اور سویلین رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کرتا ہے، امریکی محکمہ دفاع

امریکا نےحالیہ دنوں میں پاکستان میں فوجی افسران کی گرفتاری کو ملک کا اندورنی معاملہ قرار دیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی پریس سیکریٹری سبرینا سنگھ نے پریس بریفنگ کے دوران پاکستان میں فوجی افسران کی گرفتاری کے حوالے سے ردعمل دیا۔

امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون کی ڈپٹی پریس سیکریٹری سبرینا سنگھ کے مطابق حالیہ دنوں میں گرفتار ہونے والے سابق فوجی افسران کا معاملہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔

سبرینا سنگھ سے پریس بریفنگ کے دوران پاکستان کے حوالے سے ایک سوال کیا گیا کہ ’پاکستان میں اعلیٰ فوجی اہلکاروں کو کچھ روز قبل حراست میں لیا گیا ہے اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی کیے جانے کی اطلاعات ہیں، تو کیا یہ آپ کے لیے تشویش کی بات ہے؟

اس سوال کے جواب میں پریس سیکریٹری کا کہنا تھا کہ ان رپورٹس کا جن کا آپ حوالہ دے رہے ہیں، ہم گرفتاریوں سے متعلق ان رپورٹس سے آگاہ ہیں، میرے پاس اس بارے میں بتانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، یہ دراصل پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے جس پر وہی بات کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور باہمی مفادات کی بنیاد پر فوجی اور سویلین رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کرتا ہے۔

خیال رہے کہ 12 اگست کو پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں کی گئی شکایات کی درستگی کا پتا لگانے کے لیے ایک تفصیلی کورٹ آف انکوائری کا آغاز کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ مزید 3 ریٹائرڈ فوجی افسران کو تحویل میں لےلیا گیا، بعض ریٹائرڈ افسران اور ان کے ساتھیوں کے خلاف مزید تفتیش جاری ہے، تینوں افسران کو فیض حمید کے کورٹ مارشل کے سلسلے میں تحویل میں لیاگیا، تینوں ریٹائرڈ افسران ملٹری ڈسپلن کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ آئی ایس پی آر کے بیان میں تینوں افسران کے نام اور رینک سے متعلق کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی تھیں، تاہم ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ فوجی تحویل میں لیے گئے ریٹائرڈ افسران میں 2 ریٹائرڈ بریگیڈیئر اور ایک ریٹائرڈ کرنل شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ بریگیڈیئر (ر) غفار، بریگیڈیئر(ر) نعیم تحویل میں لیے گئے افسران میں شامل ہیں، تینوں ریٹائرڈ افسران پیغام رسانی کا کام کرتے تھے، تحویل میں لیےگئے 2 سابق بریگیڈیئرز کا تعلق پنجاب کے شہر چکوال سے ہے، تینوں افسران ایک سیاسی جماعت اور فیض حمید کے درمیان رابطہ کاری میں شامل تھے۔