پاکستان

فائر وال کی تنصیب و انٹرنیٹ بندش کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر

سینئر صحافی حامد میر نے وکیل ایمان مزاری کے ذریعے درخواست دائر کی، درخواست میں سیکریٹری کابینہ، سیکریٹری داخلہ اور وزارت انسانی حقوق کو فریق بنایا گیا ہے۔
|

فائر وال کی تنصیب و انٹرنیٹ بندش کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کردی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق سینئر صحافی حامد میر نے وکیل ایمان مزاری کے ذریعے درخواست دائر کی، درخواست میں سیکریٹری کابینہ، سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ، سیکریٹری داخلہ، پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور وزارت انسانی حقوق کو فریق بنایا گیا ہے۔

انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر کرنے والی فائر وال کی تنصیب کو روکا جائے، فائر وال کی تنصیب تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور بنیادی حقوق کے تحفظ سے مشروط قرار دی جائے اور ذریعہ معاش کے لیے انٹرنیٹ تک رسائی کو آئین کے تحت انسانی بنیادی حقوق قرار دیا جائے۔

انہوں نے مزید اپیل کی کہ فریقین سے فائر وال سے متعلق تمام تفصیلات پر مبنی رپورٹ طلب کی جائے اور درخواست پر فیصلہ ہونے تک فائر وال کی تنصیب کا عمل معطل کردیا جائے، شہریوں کی بلا تعطل انٹرنیٹ تک رسائی کو یقینی بنانے کے احکامات بھی دیے جائیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ملک بھر میں انٹرنیٹ کی حالیہ بندش اور تعطل کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 15 اگست کو ایوان بالا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ملک میں انٹرنیٹ، سوشل میڈیا ایپس سست ہونے کا مسئلہ 2 ہفتوں میں حل کرنے کی ہدایت کردی تھی۔

بعد ازاں گزشتہ روز فری لانسنگ پلیٹ فارم فائیور نے اپنے صارفین کی جانب سے انٹرنیٹ کے ممکنہ تعطل کی شکایات موصول ہونے کے بعد پاکستان میں متعدد اکاؤنٹ کو غیر فعال کردیا تھا۔

سینیٹ کمیٹی کی انٹرنیٹ، سوشل میڈیا ایپس سست ہونے کا مسئلہ 2 ہفتوں میں حل کرنے کی ہدایت

انٹرنیٹ سروسز میں تعطل، فائیور پر پاکستانی فری لانسرز کے اکاؤنٹ غیر فعال

ملک میں سوشل میڈیا پر بھی ’فائر وال‘ کا تجربہ مکمل کرلیا گیا