پاکستان

ملک بھر میں انٹرنیٹ کی حالیہ بندش لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

درخواست میں وفاقی حکومت، پی ٹی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، وفاقی حکومت کا انٹرنیٹ بند کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا

ملک بھر میں انٹرنیٹ کی حالیہ بندش اور تعطل کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ملک میں کے مختلف شہروں سے انٹرنیٹ سروسز کی بندش اور معطلی کی شکایات موصول ہوئیں جس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔

اس درخواست کو منظور کر لیا گیا اور جمعہ کو لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شکیل احمد درخواست پر سماعت کریں گے۔

ندیم سرور کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں وفاقی حکومت، پی ٹی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملک میں بغیر نوٹس اور وجہ بتائے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپلی کیشنز بند کر دی گئی ہیں۔

انہوں نے موقف اختیار کیا کہ اس بندش سے کاروبار حتیٰ کہ ہر شعبہ ہائے زندگی متاثر ہو رہا ہے جبکہ انٹرنیٹ کی بندش بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔

عدالت سے استدعا کی گئی کہ وفاقی حکومت کا انٹرنیٹ بند کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر ملک میں انٹرنیٹ کو مکمل اور فوری بحال کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔