پاکستان

کراچی: یوم آزادی پر ہوائی فائرنگ کے مختلف واقعات میں ایک بچہ جاں بحق، 95 زخمی

کراچی کے تین بڑے ہسپتالوں میں ہوائی فائرنگ کے کل 95 زخمیوں کو لایا گیا، دوران علاج ایک بچہ جاں بحق ہو گیا، پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید

کراچی میں یوم آزادی کے موقع پر منائے جانے والے جشن کے دوران ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 95 افراد زخمی اور ایک بچہ جاں بحق ہو گیا۔

یوم آزادی کے موقع پر ہوائی فائرنگ پر پابندی کے باوجود ہر سال اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں جس میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہو جاتے ہیں۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کے جاری کردہ بیان کے مطابق کراچی کے تین بڑے ہسپتالوں میں ہوائی فائرنگ کے کل 95 زخمیوں کو لایا گیا۔

جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) میں 33 مرد اور چھ خواتین سمیت 29 زخمیوں کو لایا گیا جس میں ایک 74 سالہ بزرگ اور پانچ سال کا بچہ بھی شامل تھے۔

عباسی شہید ہسپتال میں 34 زخمیوں کو لایا گیا، جن میں 25 مرد اور 9 خواتین شامل تھیں جن کی عمریں 6 سے 65 سال کے درمیان ہیں۔

شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ٹراما سینٹر میں 22 زخمیوں کو لایا گیا جن میں 17 مرد اور پانچ خواتین شامل ہیں جن کی عمریں 55 سال سے 6سال کے درمیان تھیں۔

ڈاکٹر سمعیہ سید نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ٹراما سینٹر میں زیر علاج ایک زخمی کی حالت تشویشناک تھی اور دوران علاج ایک بچہ جاں بحق ہو گیا جبکہ پولیس کے مطابق فائرنگ میں ملوث ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔

اس سے قبل چھیپا ریسکیو سروس کے انفارمیشن بیورو نے زخمیوں کی فہرست جاری کی تھی جس میں زخمی ہونے والوں کی عمریں اور ان کی رہائش معلومات شامل تھیں۔

چھیپا ریسکیو سروس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یوم آزادی کے موقع پر کراچی کے مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ سے زخمی ہونے والے افراد کو چھیپا ایمبولینسز کے ذریعے سول ہسپتال، جناح ہسپتال اور عباسی شہید ہسپتال لے جایا گیا۔

فہرست کے مطابق فائرنگ کے واقعات 75 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی جس میں کم از کم 18 نابالغ افراد اور 12 خواتین شامل ہیں۔

ہوائی فائرنگ کے یہ واقعات کورنگی، لانڈھی، لیاری، ناظم آباد، گلشن اقبال، لیاقت آباد، سہراب گوٹھ اور گولیمار سمیت مختلف علاقوں میں پیش آئے۔

شہر بھر سے 19 گرفتار

کراچی کے ضلع وسطی میں پولیس نے ہوئی فائرنگ کے الزام میں 14 افراد کو گرفتار کر لیا جبکہ ضلع کورنگی کی پولیس نے ہوائی فائرنگ کے واقعات میں ملوث 5 افراد کو حراست میں لے لیا جن سے مبینہ طور پر تمام مقدمات میں اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔

ضلع وسطی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کے ترجمان ذیشان شفیق کے مطابق مختلف تھانوں کی حدود میں مجموعی طور پر 14 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایک مشتبہ شخص کو شاہراہ نور جہاں پولیس نے گولی لگنے سے ایک بچے کی موت کے بعد ایک شخص کو گرفتار کر لیا، مشتبہ شخص کے پاس سے لائسنس یافتہ پستول برآمد ہوا اور اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ خواجہ اجمیر نگری، نیو کراچی، سرسید، سپر مارکیٹ، حیدری مارکیٹ، پاپوش نگر، جوہرآباد اور گلبہار کے تھانوں کی حدود سے ہوائی فائرنگ کرنے والے افراد کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کر لیا جہاں ان میں سے بیشتر لائسنس یافتہ تھے۔

ذیشان شفیق نے کہا کہ ناظم آباد پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ شریف آباد پولیس نے تین افراد کو گرفتار کیا۔

اس کے علاوہ، ضلع کورنگی کی پولیس نے کہا کہ انہوں نے مبینہ طور پر ہوائی فائرنگ میں ملوث پانچ افراد کو گرفتار کر لیا۔

پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گرفتاریاں سعود آباد، لانڈھی، زمان ٹاؤن اور کورنگی کے مختلف علاقوں سے کی گئیں اور ملزمان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کر کے ان کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔