پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں 9 روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 16 اگست سے اگلے 15 روز کے لیے 9 روپے 20 پیسے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے، جس کی بنیادی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں نرخوں میں تنزلی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے بتایا کہ عالمی منڈی میں ان اہم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ 15 دن کے دوران 3 ڈالر فی بیرل سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
تاہم اس کا انحصار حتمی حساب کتاب اور موجودہ ٹیکس کی شرحوں پر ہے، پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 50 پیسے سے 9 روپے 20 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 8 سے 9 روپے فی لیٹر تنزلی کا امکان ہے۔
حکام نے بتایا کہ گزشتہ 15 روز کے درمیان بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرول کی اوسط قیمت گر کر 84 ڈالر فی بیرل جبکہ ڈیزل کے نرخ تنزلی کے بعد 91 ڈالر پر آگئے ہیں۔
موجودہ 15 دن کے دوران دونوں مصنوعات پر درآمدی پریمیم پیٹرول پر 9 ڈالر اور ڈیزل پر 5 ڈالر فی بیرل پر برقرار ہے، دوسری طرف ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں معمولی کمی ہوئی۔
31 جولائی کو وفاقی حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 6 روپے 17 پیسے اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے 86 پیسے کی کمی کردی تھی، جس کے بعد پیٹرول 269 روپے 43 پیسے اور ڈیزل 272 روپے 77 پیسے میں دستیاب ہے۔
حکومت نے موجودہ فنانس بل میں پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 70 روپے فی لیٹر کر دی ہے تاکہ اگلے مالی سال میں 12 کھرب 80 ارب روپے جمع کیے جا سکیں، اس کے برعکس گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے اس مد میں 960 ارب روپے حاصل کیے، جو 869 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 91 ارب روپے زائد رہے۔
پیٹرول زیادہ تر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور موٹرسائیکلوں میں استعمال ہوتا ہے اور اس کا براہ راست اثر متوسط اور نچلے متوسط طبقے کے بجٹ پر پڑتا ہے، دوسری طرف ٹرانسپورٹ کا زیادہ تر شعبہ ڈیزل پر چلتا ہے، اس کی قیمت سے مہنگائی میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ ڈیزل زیادہ تر بھاری ٹرانسپورٹ گاڑیوں جیسے ٹرینوں، ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹروں، ٹیوب ویلوں اور تھریشروں میں استعمال ہوتا ہے اور خاص طور پر سبزیوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں کو متاثر کرتا ہے۔
تاہم پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی شاذ و نادر ہی کرایوں اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ظاہر ہوتی ہے۔
حکومت پیٹرول اور ڈیزل دونوں مصنوعات پر تقریباً 78 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، اگرچہ، تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی صفر ہے، حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کر رہی ہے، جس سے عام طور پر عوام متاثر ہوتے ہیں، حکومت نے تقریباً 18 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی عائد کر رکھی ہے، اس کے علاوہ تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اور سیل مارجن آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کو ملتا ہے۔