پاکستان

یہ شروعات ہے، فیض حمید کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی لیٹی ہوئی دکھائی دے گی، فیصل واڈا

یہ معاملہ صرف گرفتاری تک محدود نہیں رہے گا، اب ان کی بھی باری آگئی ہے، جو لوگ قانون سے بڑھ کر اس پارٹی کی پشت پناہی کررہے تھے۔ سینیٹر فیصل واڈا

سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واڈا نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف کورٹ مارشل کا عمل شروع ہونے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ تو صرف شروعات ہے، اب مزید سہولت کار بھی گرفت میں آئیں گے، جب کہ یہ معاملہ صرف گرفتاری تک نہیں رکے گا بلکہ اس گرفتاری کے ساتھ عمران خان سمیت پوری پی ٹی آئی اب لیٹی ہوئی نظر آئے گی۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واڈا نے کہا کہ میں کئی مہینوں سے یہ کہہ رہا تھا کہ یہ کام ہوگا اور سب سے بڑی مبارکباد آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو دینی چاہیے کہ انہوں نے انصاف دکھایا کہ اپنا ادارہ ہو یا کسی کا ادارہ ہو، پاکستان سے بڑھ کر کچھ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا کام ہوا ہے جس سے پاکستان کی تقدیر بدل جائے گی اور یہ معاملہ صرف گرفتاری تک محدود نہیں رہے گا، اس خاص کی گرفتاری کے ساتھ عمران خان سمیت پوری پارٹی اب لیٹی ہوئی نظر آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف قتل کیس بھی اب کھلے گا، اس گینگ نے پاکستان کی سیاست، جمہوریت، اداروں، پاکستانیوں اور پاکستان کو بہت بڑا نقصان پہنچایا ہے، ان کے گرفت میں آنے کے بعد اب اس کینگ کے جو مزید سہولت کار بنے ہوئے ہیں، جو خود کو آئین اور قانون سے بھی بالاتر سمجھتے ہیں، اب ان کی بھی باری آگئی ہے، جو لوگ قانون سے بڑھ کر اس پارٹی کی پشت پناہی کررہے تھے۔

فیصل واڈا نے کہا کہ 9 مئی اور ارشد شریف کیس اب منطقی انجام تک پہنچیں گے، پاکستان کی سیاست سمیت سب کچھ بہتری کی طرف چلنا شروع ہوجائے گا، اس گینگ میں پی ٹی آئی کا کردار اب دیکھیں گے جو پہلے ہی لیٹ گئے ہیں کہ ہم فوج سے بات کرنا چاہتے ہیں، لیکن آج کے بعد سب سیدھی سمت میں چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ جیسے میں پہلے پیش گوئی کرتا رہا ہوں کہ مخصوص نشستوں کے معاملے میں اسمبلی اور سینیٹ کھڑی ہوگی اور صدر مملکت کا کردار ہوگا، اس سمیت میری 98 فیصد پیش گوئی درست ثابت ہوئی ہیں، اور اس معاملے پر بھی لوگ میرا مذاق اڑاتے تھے کہ ایسا نہیں ہوگا لیکن اللہ نے عزت رکھ لی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ ایک عام ڈی جی آئی ایس آئی نہیں بلکہ یہ خاص جنرل ریٹائرڈ پر ہاتھ ڈالنا آسان نہیں تھا لیکن آرمی چیف نے یہ بتایا کہ پاکستان سے اوپر کچھ نہیں، چاہے وہ اپنا ہو یا پرایا ہو اور جب اپنے کو نہیں چھوڑا تو باقی کو کیا چھوڑنا۔