دنیا

ڈونلڈ ٹرمپ امریکی سلامتی کے لیے حقیقی خطرہ ہے، جو بائیڈن

اگر وہ اس الیکشن میں جیت جاتا ہے تو دیکھیں کیا ہوتا ہے، ہم تاریخ کے ایک اہم موڑ پر ہیں اور اس میں جمہوریت اہمیت کی حامل ہے، امریکی صدر

امریکی صدر جو بائیڈن نے صدر کے عہدے کے لیے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی سلامتی کے لیے حقیقی خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے الفاظ یاد رکھیں، اگر وہ اس الیکشن میں جیت جاتا ہے تو دیکھیں کیا ہوتا ہے۔

اگلے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے کے بعد دیے گئے پہلے انٹرویو میں جو بائیڈن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی سلامتی کے لیے حقیقی خطرہ ہے، دیکھو، ہم تاریخ کے ایک اہم موڑ پر ہیں اور اس میں جمہوریت اہمیت کی حامل ہے۔

پچھلے ہفتے وائٹ ہاؤس میں ریکارڈ کیے گئے ایک مختصر ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مباحثے میں ناکام رہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ میری صحت کو کسی قسم کے سنگین مسائل لاحق نہیں ہیں۔

صدارتی امیدوار کے عہدے سے دستبرداری کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ڈیموکریٹک پارٹی کے دیگر سیاست دانوں کو خدشہ تھا کہ ان کی جیت کے امکانات کو نقصان پہنچے گا اور ان کی واحد ترجیح ٹرمپ کو اقتدار میں واپس آنے سے روکنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایوان نمائندگان اور سینیٹ میں میرے متعدد ڈیموکریٹک ساتھیوں کا خیال تھا کہ میں انتخابات کی دوڑ میں انہیں نقصان پہنچانے جا رہا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے یہ اب بھی ایک نازک مسئلہ ہے، یہ کوئی مذاق نہیں، اس جمہوریت کو برقرار رہنا چاہیے۔

جو بائیڈن نے کہا کہ میری اس ملک کے لیے ایک ذمہ داری ہے کہ وہ کروں جو سب سے اہم ہے اور زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ٹرمپ کو شکست دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ملازمتوں، سرمایہ کاری اور کووڈ-19 جیسی بیماری کی بحالی سمیت اپنے ریکارڈ پر فخر ہے اور نائب صدر اور اگلے الیکشن میں صدر کے عہدے کی امیدوار کاملا ہیرس کے لیے سخت مہم چلانے کا عزم ظاہر کیا۔

بائیڈن کی دستبرداری کے بعد سے اس الیکشن میں ڈیموکریٹس کی جیت کی امیدیں بڑھ چکی ہیں کیونکہ کاملا ہیرس کی حمایت اور مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ٹرمپ کو جدوجہد کا سامنا ہے۔

صدر نے کہا کہ جب وہ 2020 میں جیتے تو میرا صرف ایک مدت کے لیے بطور صدر خدمت کرنے کا ارادہ تھا لیکن بعد میں مجھے اس عہدے پر برقرار رہنے کے لیے قائل کیا گیا تھا۔