پاکستان

وزیر اعظم کی بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر کو مبارکباد، تعلقات مضبوط بنانے کی امید

یں دعا کرتا ہوں کہ محمد یونس بنگلہ دیش کو ہم آہنگ اور خوشحال مستقبل کی طرف گامزن کرنے میں کامیابی حاصل کریں، شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف نے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کو مبارکباد دیتے ہوئے مستقبل میں پاک-بنگلہ دیش کے تعلقات کو مضبوط بنانے کی امید ظاہر کی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں محمد یونس کو بنگلہ دیشی چیف معاون کے طور پر حلف اٹھانے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں دعا کرتا ہوں کہ وہ بنگلہ دیش کو ہم آہنگ اور خوشحال مستقبل کی طرف گامزن کرنے میں کامیابی حاصل کریں۔

شہباز شریف کے مطابق وہ محمد یونس کے ساتھ مل کر بنگلہ دیش اور پاکستان کے تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے خواہشمند ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز نوبیل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر حلف اٹھا لیا تھا۔

5 اگست کو بنگلہ دیش میں کئی ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں کے بعد 15 سال سے حکومت پر براجمان شیخ حسینہ واجد عہدے سے استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہوگئی تھیں۔

مظاہرے طلبہ رہنماؤں کی قیادت میں ہوئے جس میں سیکڑوں افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

وزیر اعظم حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد محمد یونس کو مظاہروں کی قیادت کرنے والے طلبہ کے مطالبے پر عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ عبوری حکومت کے باقی ارکان کے ناموں کا اعلان بھی جلد کیا جائے گا۔

احتجاج کرنے والے طلبہ کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد یونس نے کہا تھا کہ وہ بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کی سربراہی کے لیے تیار ہیں۔

’اے ایف پی‘ کو ایک تحریری بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ مظاہرین نے مجھ پر جو اعتماد کیا اسے میں اپنے لیے اعزاز سمجھتا ہوں جہاں وہ مجھ سے چاہتے ہیں کہ میں عبوری حکومت کی قیادت کروں۔

84 سالہ نوبل انعام یافتہ مائیکرو فنانس کے علمبردار نے آزاد انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر بنگلہ دیش میں اقدامات کی ضرورت ہے تو اپنے ملک اور اپنے لوگوں کی جرات کے لیے میں یہ منصب سنبھالنے کے لیے تیار ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ عبوری حکومت صرف شروعات ہے لیکن پائیدار امن صرف آزادانہ انتخابات سے ہی آئے گا اور انتخابات کے بغیر کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

محمد یونس نے کہا تھا کہ نوجوانوں نے ہمارے ملک میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے اور ان نوجوانوں میں بے پناہ ہمت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان نوجوانوں نے بنگلہ دیش کا سر فخر سے بلند کیا اور دنیا کو ناانصافی کے خلاف ہماری قوم کے عزم کا عملی مظاہرہ کیا۔

ماہر معاشیات نے کہا کہ میں سیاست سے دور رہنا چاہتا ہوں لیکن اگر حالات کے پیش نظر ضرورت ہو تو حکومت کی قیادت کر سکتا ہوں۔

غریب ترین لوگوں کے بینکر کے نام سے مشہور محمد یونس کو 2006 میں ان کے کام کے لیے نوبیل انعام سے نوازا گیا جہاں انہوں نے دیہی خواتین کو چھوٹی نقد رقوم بطور قرض دی تھیں تاکہ یہ خواتین کھیتی باڑی کے اوزار یا کاروباری آلات میں سرمایہ کاری کر کے اپنی کمائی کو بڑھا سکیں۔