پاکستان

گلگت بلتستان کے تاجروں کا احتجاج جاری رکھنے کا انتباہ

مطالبات پورے ہونے کے بعد ہی احتجاج ختم کریں گے، تاجر رہنماؤں کا اعلان

پاکستان کسٹمز نے احتجاج کرنے والے تاجروں کو مشورہ دیا ہے کہ چین سے درآمد ہونے کے بعد سوست ڈرائی پورٹ پر رکھی کنسائنمنٹس سے پابندیاں اٹھا لیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان کسٹمز نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر تاجروں سے ٹیکس، سیلز ٹیکس اور اضافی سیلز ٹیکس کی وصولی روکنے کے احکامات کے خلاف گلگت بلتستان چیف کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

گزشتہ ماہ چیف کورٹ کے جسٹس راجا شکیل احمد نے خطے کو ان ٹیکسز سے استثنیٰ ہونے کی بنیاد پر ایف بی آر اور کسٹمز کو ٹیکسز کی وصولی سے روک دیا تھا۔

خیال رہے کہ مقامی تاجر گزشتہ 2 ہفتوں سے قراقرم ہائی وے کو بلاک کر کے عدالتی ہدایات پر عمل درآمد کے لیے دھرنا دے رہے ہیں، جس کے نتیجے میں پاکستان اور چین کے درمیان تجارت اور سفر معطل ہو گیا ہے۔

دریں اثنا،اسسٹنٹ کلکٹر کسٹم سوست امتیاز شگری نے جی بی امپورٹرز اور ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد اقبال کو بھیجے گئے نوٹس کے ذریعے کسٹم احاطے کی کلیئرنس کا کہا گیا ہے۔

نوٹس کے ذریعے ان کا کہنا ہے کہ آپ کو سختی سے اگاہ کیا جاتا ہے کہ کسٹم کی حدود پر موجود قبضہ ختم کریں اور معمول کی تجارتی سرگرمیاں چلنے دیں، آپ کو سختی سے اگاہ کیا جاتا ہے کہ آپ اپنا سامان بھی اٹھا لیں تاکہ دوسرے تاجروں کو اسے استعمال کرنے کا موقع ملے۔

نوٹس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تاجروں نے ڈرائی پورٹ اور قراقرم ہائی وے کے باہر دھرنا جاری رکھا ہے، انہوں نے اعلان کیا ہے کہ مطالبات پورے ہونے کے بعد ہی وہ احتجاج ختم کریں گے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے تاجروں کے نمائندوں جاوید حسین، محمد عباس، امتیاز گلگتی اور دیگر نے کسٹم حکام پر چیف کورٹ اور گلگت بلتستسان اسمبلی کی توہین کرنے کا الزام لگایا ہے۔