بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کی والدہ نے ارشد ندیم کو ’اپنا بیٹا‘ قرار دے دیا
اولمپکس 2024 میں ارشد ندیم نے ریکارڈ تھرو کر کے گولڈ میڈل جیت لیا ہے، تاہم ارشد ندیم کے مخالف نیرج چوپڑا کی والدہ نے ارشد کو بھی اپنا بیٹا قرار دے دیا ہے۔
گزشتہ رات ارشد ندیم نے ریکارڈ تھرو کے بعد جہاں سونے کا تمغہ اپنے نام کیا وہیں بھارتی مخالف نیرج چوپڑا چاندی کا تمغہ حاصل کر پائے ہیں۔
پاکستان کے ارشد ندیم نے ریکارڈ تھرو 92 اعشاریہ 97 میٹرز کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ بھارت کے نیرج چوپڑا نے دوسری مرتبہ کوشش کے دوران 89 اعشاریہ 45 میٹرز کے ساتھ جیولین تھرو کیا۔
اس موقع پر بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کی فیملی کی جانب سے بھارتی میڈیا پر تبصرہ کیا گیا تھا، نیرج چوپڑا کی والدہ سروج دیوی بیٹے کے چاندی کے تمغے پر خوش دکھائی دیں۔
نیرج چوپڑا کی والدہ نے ارشد ندیم کو بھی ’اپنا بیٹا‘ قرار دے دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ’ ہم بے حد خوش ہیں، ہمارے لیے چاندی کا تمغہ بھی سونے کے مترادف ہے۔ سونے کا تمغہ حاصل کرنے والا بھی میرے بیٹے جیسا ہی ہے۔ وہ زخمی تھا، مگر ہم بچے کی پرفارمنس سے خوش ہیں۔ میں اپنے بچے کے لیے اس کی پسندیدہ ڈش بناؤں گی۔’
جبکہ نیرج کے والد کا کہنا تھا کہ مجھے میرے بیٹے کی پرفارمنس پر فخر ہے، ساتھ ہی نیرج کے والد نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کا دن تھا، جبکہ والد نے نیرج کی انجری کو ہار کی وجہ قرار دے دیا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ’ہر کسی کا دن ہوتا ہے، آج پاکستان کا دن تھا۔ مگر ہمارے بیٹے نے چاندی کا تمغہ جیتا ہے، یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔‘
نیرج کے والد نے بتایا کہ میرے بیٹے نے چاندی کا تمغہ جیت کر نوجوانوں کو حوصلہ دیا ہے، واضح رہے پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے پاکستان کو 40 سال بعد اولمپکس میں سونے کا تمغہ دلایا ہے۔
جیولین تھرو کے مقابلے میں پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے پہلی پوزیشن جبکہ بھارت کے نیرج چوپڑا نے 89 اعشاریہ 45 میٹرز کے ساتھ دوسری پوزیشن، گریناڈا کے اینڈرسن پیٹرز نے 88 اعشاریہ 54 میٹرز کے ساتھ تیسری پوزیشن، جمہوریہ چیک کے جیکب ودلیچک 88 اعشاریہ 50 میٹرز کے ساتھ چوتھے نمبر پر موجود رہے۔