رؤف حسن کو اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہا کردیا گیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہا کر دیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق رؤف حسن کو رہائی کی روبکار موصول ہونے پر اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا۔
رہائی کی روبکار انسداد دہشت گردی عدالت سے جاری ہوئی تھی۔
ایڈووکیٹ شائستہ کھوسہ اور راجا یاسر رؤف حسن کو لے کر روانہ ہوگئے۔
قبل ازیں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے رؤف حسن کے خلاف اسلحہ بر آمدگی/ ٹیرر فنانسنگ کیس میں درخواست ضمانت منظور کرلی تھی۔
جج طاہر عباس سِپرا نے درخواست ضمانت پر دلائل کے بعد رؤف حسن کی ضمانت کی درخواست کی منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کردیا تھا۔
فیصلے کے مطابق رؤف حسن مقدمے میں نامزد نہیں، نہ ہی کوئی اسلحہ یا بارودی مواد ان سے برآمد ہوا، رؤف حسن کو مرکزی ملزم احمد وقاص کے بیان پر مقدمے میں شامل کیا گیا، احمد وقاص نے بیان دیا کہ اسلحہ و بارودی مواد کے لیے پیسہ رؤف حسن دیا کرتے تھے،جسمانی ریمانڈ کے دوران رؤف حسن سے کچھ برآمد ہوا نہ ان کی نشاندہی پر کچھ ملا، رؤف حسن کے اسلحہ و بارودی مواد کے لیے پیسہ فراہم کرنے کے حوالے سے کوئی شواہد نہیں ملے۔
اس کے مطابق رؤف حسن کو مرکزی ملزم احمد وقاص کے پولیس کسٹڈی میں دیے گئے بیان کی بنا پر شامل تفتیش کیا گیا، پولیس کسٹڈی میں دیے گئے ایک ملزم کے بیان کو شریک ملزم کے خلاف استعمال نہیں کیا جاسکتا، رؤف حسن 75 سال کے بزرگ ہیں اور سخت بیماریوں کا شکار ہیں، رؤف حسن دل کے امراض میں مبتلا ہیں اور کینسر سے صحتیاب ہوئے ہیں، رؤف حسن تعلیم یافتہ شخص ہیں، گزشتہ جرائم کا کوئی ریکارڈ نہیں، رؤف حسن کے خلاف تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں، وہ استغاثہ کو مطلوب بھی نہیں، رؤف حسن کی ضمانت بعد از گرفتاری 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی جاتی ہے۔