راولپنڈی: جماعت اسلامی کا دھرنا 12ویں روز بھی جاری، انتظامیہ لاکھوں روپے کی ادائیگی پر مجبور
پنجاب کے شہر راولپنڈی میں بجلی اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی پاکستان کا دھرنا 12 ویں روز بھی جاری ہے جب کہ مظاہرین کی وفاقی دارالحکومت کی جانب ممکنہ پیش قدمی کو روکنے کے لیے رکھے گئے 122 کنٹینرز کے کرائے کی مد میں اسلام آباد پولیس کی جانب سے روزانہ 9 لاکھ 76 ہزار روپے ادا کیے جا رہے ہیں۔
جماعت اسلامی پاکستان کا بجلی کی زائد قیمتوں، آئی پی پیز اور مہنگائی و ٹیکسز کے خلاف پنجاب کے شہر راولپنڈی میں دھرنا 26 جولائی سے جاری ہے جب کہ اس کے علاوہ جماعت کی جانب سے کراچی میں جاری دھرنا آج چوتھے روز میں داخل ہوچکا ہے۔
آج جماعت اسلامی نے راولپنڈی اور سندھ کے دارالحکومت کراچی کے بعد خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور اور پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بھی دھرنے کا اعلان کردیا ہے۔
اس کے علاوہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے راولپنڈی میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مری روڈ کی جانب پیش قدمی کا اعلان کردیا ہے۔
دوسری جانب جماعت اسلامی کا دھرنا وفاقی پولیس کے بجٹ پر بھاری پڑ رہا ہے اور اسلام آباد پولیس کو روزانہ 122 کنٹینرز کے کرائے کی مد میں 9 لاکھ 76 ہزار روپے ادا کرنا پڑ رہے ہیں۔
جماعت اسلامی کے احتجاجی دھرنے کے پیش نظر اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے، فیض آباد زیرو پوائنٹ پر 122 کنٹینر لگائے گئے ہیں۔
اسلام آباد پولیس اب تک ان کنٹیرز کے کرائے کی مد میں ایک کروڑ 17 لاکھ 2 ہزار روپے ادا کر چکی ہے، ان اخراجات میں کنٹینرز لگانے کے لیے استعمال کی جانے والی کرین شامل نہیں ہے۔
پولیس حکام کے مطابق یہ کنٹینرز جماعت اسلامی کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کے لیے رکھے گئے ہیں، ان کنٹینرز کے لیے ایک سرکاری فرم ہے جسے ٹھیکہ دیا جاتا ہے۔