کھیل

بنگلہ دیش: سابق کرکٹ کپتان کا گھر نذرآتش

بنگلہ دیشی کپتان مشرفی بن مرتضیٰ کھلنا ڈویژن کے حلقہ نڑائل 2 سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔

بنگلہ دیش میں وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفے اور بھارت فرار ہونے کے بعد بھی صورتحال بدستور تشویشناک ہے اور اسی دوران مظاہرین نے مبینہ طور پر سابق کرکٹ کپتان مشرفی مرتضیٰ کا گھر بھی نذرآتش کردیا۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق سابق بنگلہ دیشی کپتان مشرفی بن مرتضیٰ کھلنا ڈویژن کے حلقہ نڑائل 2 سے رکن پارلیمنٹ ہیں، انہوں نے اس سال جنوری میں بنگلہ دیش میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران عوامی لیگ کے امیدوار کے طور پر مسلسل دوسری بار یہ نشست جیتی ہے۔

بنگلہ دیش کی مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے ملک سے باہر جانے کے بعد مظاہرین نے مشرفی بن مرتضیٰ کے گھر میں توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ لگا دی، تاہم آگ لگنے سے قبل مشرفی مرتضیٰ محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ مشرفی بن مرتضیٰ نے اپنے ملک کے لیے تمام فارمیٹس میں سب سے زیادہ 117 میچز میں ٹیم کی قیادت کی۔ انہوں نے اپنے طویل کریئر کے دوران 36 ٹیسٹ، 220 ایک روزہ میچز اور 54 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں 390 وکٹیں حاصل کیں اور 2 ہزار 955 رنز بھی اسکور کیے۔

کرکٹ چھوڑنے کے بعد مشرفی مرتضیٰ حسینہ واجد کی زیر قیادت عوامی لیگ میں شامل ہو کر 2018 میں سیاست میں داخل ہوئے اور نڑائل 2 کے حلقے سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔

بنگلہ دیش کے معروف اخبار ’ڈھاکا ٹریبیون‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ مظاہرین نے ضلع میں موجود عوامی لیگ کے دفتر کو بھی آگ لگا دی ہے اور ضلعی صدر سباش چندر بوس کے گھر میں توڑ پھوڑ کی ہے۔

واضح رہے کہ شیخ حسینہ پیر کی شام بنگلہ دیش ایئر فورس کے ایک ملٹری ٹرانسپورٹ طیارے میں دہلی کے قریب غازی آباد میں ہندن ایئر بیس پر اتری تھیں۔اس سے قبل ہزاروں مظاہرین نے ڈھاکا میں وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ گنابھابن میں گھس کر توڑ پھوڑ کی تھی۔