دنیا

بنگلہ دیش پولیس ایسوسی ایشن نے ہڑتال کا اعلان کر دیا

جب تک پولیس کے ہر رکن کی حفاظت کو یقینی نہیں بنایا جاتا ہم ہڑتال کا اعلان کر رہے ہیں، پولیس نے مظاہرین کے خلاف کارروائیوں پر معافی بھی مانگ لی۔

وزیر اعظم حسینہ واجد کے استعفے کے ایک روز بعد بنگلہ دیش کی کلیدی پولیس ایسوسی ایشن نے ہڑتال پر جانے کا اعلان کردیا۔

العربیہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق جو ہزاروں پولیس افسران کی نمائندگی کرنے والی بنگلہ دیش پولیس ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں کہا کہ جب تک پولیس کے ہر رکن کی حفاظت کو یقینی نہیں بنایا جاتا، ہم ہڑتال کا اعلان کر رہے ہیں، انہوں نے مظاہرین کے خلاف پولیس کی کارروائیوں پر معافی بھی مانگ لی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے سرکاری ٹیلی ویژن پر اعلان کیا تھا کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ مستعفی ہو گئی ہیں اور فوج عبوری حکومت تشکیل دے گی۔

76 سالہ حسینہ واجد 2009 سے اقتدار میں تھیں لیکن ان پر جنوری میں ہونے والے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا گیا اور پھر گزشتہ ماہ لاکھوں لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

ان مظاہروں میں سیکڑوں لوگ مارے گئے جب سیکورٹی فورسز نے بدامنی پر قابو پانے کی کوشش کی، لیکن مظاہرے مزید بڑھتے گئے اور حسینہ واجد بالآخر پیر کو ہیلی کاپٹر پر بنگلہ دیش سے فرار ہو گئیں کیونکہ وہاں کی فوج ان کے خلاف ہو گئی تھی۔

لیکن پولیس بڑی حد تک ان سے وفادار رہی اور پولیس نےکہا کہ انہیں ایک ماہ سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے تشدد کے بعد مظاہرین کے انتقامی حملوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس میں کئی پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم 413 افراد مارے گئے ہیں۔

بنگلہ دیش پولیس ایسوسی ایشن کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ پولیس فورس نے معصوم طلباہ کے ساتھ جو سلوک کیا ہے اس کے لیے ہم معافی مانگتے ہیں۔

انہوں نے استدلال کیا کہ ان کے افسران کو فائرنگ کرنے پر مجبور کیا گیا تھا اور انہیں ولن کے طور پرپیش کیا گیا۔