’ایجنسیاں وزیر اعظم آفس کو رپورٹس بھیجتی ہیں اور افسران کو ہٹا دیا جاتا ہے‘
ملک کے ایوان بالا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی بئائے خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ ایجنسیاں وزیر اعظم آفس کو رپورٹس بھیجتی ہیں اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا جاتا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین نے بریفنگ دی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ وزیراعظم کے دفتر سے ایف بی آر افسران کی فہرست آتی ہے، وہاں سے ہدایات آتی ہیں کہ اس افسر کو ہٹا دیں اور ایڈمن پول میں ڈال دیں، ایجنسیاں وزیر اعظم آفس کو رپورٹس بھیجتی ہیں اور افسران کو ہٹا دیا جاتا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہر ماہ وزیر اعظم کے آفس سے فہرست آتی ہیں، فہرست میں درج ناموں کا جائزہ لیا جاتا ہے اور ہٹانے کے لیے ثبوت مانگا جاتا ہے، وزیر اعظم آفس سے افسران کو ہٹانے کے حوالے سے بحث کی جاتی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کسی بھی افسر کے خلاف ثبوتوں کے تناظر میں کاروائی کی جاتی ہے، چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ طلب کی ہے، اس کے پیچھے کیا محرکات ہیں وہ بھی کمیٹی جاننا چاہتی ہے۔
ایف بی آر کے چیئرمین نے کہا کہ میں نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر قبل از وقت ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ باڈی کا ان کیمرہ اجلاس ہونا چاہیے جس میں ایف بی آر کے ہٹائے گئے افسران کو بلایا جائے، چیئرمین ایف بی آر بھی ہوں اور وزیر خزانہ بھی کمیٹی میں ہوں۔