اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، انڈیکس میں 1141 پوائنٹس کی کمی
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہفتے کے پہلے روز شدید مندی کا رجحان ہے اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 1141 پوائنٹس کی تنزلی ہوئی۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس 1141 پوائنٹس یا 1.46 فیصد کمی سے 77 ہزار 84 پر آگیا، جو گزشتہ روز 78 ہزار 225 پر بند ہوا تھا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے پاکستان اسٹاک ایکسیچنج میں مندی کو ’عالمی منڈیوں کے مطابق‘ قرار دیا، اور مزید کہا کہ پی ایس ایکس میں فروخت کم شدت کے ساتھ دیکھی گئی۔
یاد رہے کہ 31 جولائی کو بھی انڈیکس میں 741 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی تھی۔
اس سے قبل 29 جولائی کو انڈیکس 798 پوائنٹس یا 1.02 فیصد اضافے کے بعد 78 ہزار 827 پر پہنچ گیا تھا۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے بھی یہی وجوہات بتاتے ہوئے مزید کہا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا پروگرام حاصل کرنے میں چین کی پاکستان کی حمایت کے عزم کی رپورٹوں کے بعد انڈیکس میں اضافہ ہوا۔
واضح رہے کہ اس سے ایک روز قبل چین سے واپسی کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ چین نے پاکستان کی زرمبادلہ کی مشکلات کو تسلیم اور آئی ایم ایف بورڈ میں پاکستان کے کیس کی حمایت میں اپنا کردار ادا کرنے کے علاوہ نئے کاروباری منصوبوں اور توانائی کے شعبے کی ادائیگیوں کی ری پروفائلنگ میں مدد کرنا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قرض اور ایکویٹی ری شیڈولنگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور اب متعلقہ مالیاتی اداروں اور چینی منصوبوں کے اسپانسرز کے ساتھ ورکنگ گروپس میں جائیں گے جن کے لیے پاکستان مقامی چینی کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کر رہا ہے۔
23 جولائی کو مسلسل 2 روز شدید مندی کے بعد آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 917 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا۔
19 جولائی کو آخری کاروباری روز ٹریڈنگ کے دوران شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا، جب ایک موقع پر بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1900 پوائنٹس سے زائد کم ہوا تھا، تاہم انڈیکس 1721 پوائنٹس کی تنزلی سے 80 ہزار 117 پر بند ہوا تھا۔
چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے بتایا تھا کہ ملک میں بڑھتے ہوئے سیاسی بے یقینی کے سبب مارکیٹ میں کمی ہوئی۔
13 جولائی کو عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف کی سطح کا معاہدہ ہونے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہا اور 15 جولائی کو کے ایس ای-100 انڈیکس 1211 پوائنٹس اضافے کے بعد 81 ہزار کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔
3 جولائی کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 680 پوائنٹس اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 80 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔
اس سے قبل 12 جون کو بجٹ پیش کیے جانے کے بعد 14 جون کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 877 پوائنٹس اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 77 ہزار کی سطح عبور کر گیا تھا۔