کھیل

کیا آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی2025 ہائبرڈ ماڈل کے تحت کرانے پر رضامندی ظاہر کردی؟

آئی سی سی نے کولمبو میں اپنی سالانہ میٹنگ میں تقریباً 65 ملین ڈالر کے بجٹ کی منظوری دی، جس میں پاکستان سے باہر چند میچز کے انعقاد سے منسلک اخراجات بھی شامل ہیں۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ابھی تک کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا ہے، لیکن وہ پاکستان میں شیڈول چیمپئنزٹرافی میں بھارتی ٹیم کی جانب سے انکار کی صورت میں متبادل اقدامات کے حوالے سے بھرپور تیاری کررہی ہے۔

کھیلوں کی ویب سائٹ کرک بز کی رپورٹ کے مطابق آئی سی سی نے حال ہی میں کولمبو میں اپنی سالانہ میٹنگ میں تقریباً 65 ملین ڈالر کے بجٹ کی منظوری دی ہے، اس بجٹ میں پاکستان سے باہر چند میچز کے انعقاد سے منسلک اخراجات بھی شامل ہیں۔

چیف ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے مطابق پی سی بی نے بطور میزبان معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر ایونٹ کے بجٹ کا مسودہ تیار کیا ہے۔

علاوہ ازیں، انتظامیہ نے پاکستان سے باہر کچھ میچز کھیلنے کی ضرورت پڑنے پر ایونٹ کے انعقاد کی لاگت کے لیے اضافی بجٹ کی منظوری بھی دی ہے، تاہم آئی سی سی نے پاکستان سے باہر میچز یا ان مقامات کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔

چند روز قبل، ایک وائرل ویڈیو میں بھارت کے نامور اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا نے دعویٰ کیا ہے کہ اگلے برس پاکستان میں ہونے والے چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارتی ٹیم 99.9 فیصد نہیں جائے گی اور یہ ٹورنامنٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہی ہوگا۔

واضح رہے کہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملی ہے جو 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔

پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بھارت کے تمام میچز ایک ہی شہر (لاہور) میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، لاہور میں واہگہ بارڈر کی وجہ سے میچز رکھے گئے ہیں تاکہ بھارتی شہری ان میچز میں آسانی سے شرکت کرسکیں۔

تاہم، چیمپئنز ٹرافی 2025 میں بھارت کی شمولیت اب بھی سوالیہ نشان ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے دورہ پاکستان کا فیصلہ بھارتی حکومت پر چھوڑا ہوا ہے اور بھارتی حکومت کی جانب سے اس بارے میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جب کہ 2013-2012 میں پاکستان کے دورہ انڈیا کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہیں۔

گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔

پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔