خیبر پختونخوا میں کرپشن پر متعلقہ وزرا کا محاسبہ کیا جائے گا، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنی جماعت کی حکومت خیبر پختونخوا میں شامل اراکین کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے محکموں میں بد عنوانی اور گورننس کے معاملات پر ان کا محاسبہ کیا جائے گا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر مواصلات اور محکمہ ورکس کے صوبائی وزیر شکیل احمد نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں نے صوبے میں ہماری حکومت کی کارکردگی اور گورننس کے معاملے پر بات چیت کے لیے پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری عمر ایوب، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے ہمراہ سابق وزیر اعظم سے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ملاقات کی۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان کے پاس معلومات تھیں کہ کچھ محکموں میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے، اس لیے انہوں نے ہمیں کابینہ اراکین، انتظامی سیکریٹریز اور دیگر حکومتی افسران کو ایک کلیئر کٹ پیغام دینے کا کہا کہ ان کے محکموں میں ہر طرح کی کرپشن، کمیشن اور بے انتطامی پر انہیں ذمے دار ٹھہرایا جائے گا۔
صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئےشکیل احمد نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی کرپشن کے خلاف زیرو ٹالیرنس ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے محکمے میں انتطامی اور دیگر معاملات کے حوالے سے کچھ شکایات تھیں جن کے باعث وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے جمعرات کی شام محکمے کے سیکریٹری کو برطرف کردیا، انہوں نے کہا کہ وہ برطرف سیکریٹری سے مطمئن نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگر لوگوں کے پاس صوبے کے کسی بھی محکمے میں کرپشن اور گورننس معاملات کے حوالے سے شواہد ہیں تو انہیں آگے آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے محکموں کی کارکردگی کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کو ماہانہ رپورٹ جمع کرائیں گے، اس کے علاوہ وہ تمام کابینہ اراکین کے ساتھ ہفتہ وار میٹنگ کریں گے اور جواب لینے کے لیے ان کے سامنے ان کے محکموں سے متعلق عوام کی شکایات رکھیں گے۔
ایک سوال پر وزیر مواصلات اور محکمہ ورکس نے کہا کہ یہ تاثر جھوٹا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو وزیر اعلیٰ پر اعتماد نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور صوبائی اسمبلی میں قائد ایوان ہیں، انہیں پارٹی کے بانی کی مکمل حمایت حاصل ہے اور وہ جیل میں عمران خان سے باقاعدگی سے ملاقات کر کے ان سے اپنی حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات سے آگاہ کرتے ہیں اور رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں شکیل احمد نے کہا کہ اس وقت صوبے میں متوازی حکومتیں کام کر رہی ہیں، یہاں ایک منتخب حکومت ہے جس کی قیادت وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کرتے ہیں، جب کہ دوسری حکومت غیر منتخب اور غیر سیاسی لوگ چلا رہے ہیں۔’
تاہم، انہوں نے اپنے اس دعوے کی وضاحت نہیں کی۔
اس موقع پر بیرسٹر سیف نے کہا کہ شکیل احمد نے پی ٹی آئی کے بانی کی ہدایات اور کرپشن کے خلاف صوبائی حکومت کے مؤقف کو اجاگر کیا، انہوں نے انکشاف کیا کہ تمام وزرا ایک ایک کر کے عمران سے ملاقات کرین گے اور لوگوں کی شکایات کے جلد از جلد ازالے کو یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں کرپشن، انتظامی اور مالی بے ضابطگیوں کے خاتمے کے لیے ہمارے عزم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔