دنیا

جاپان میں گرمی کا 126 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

رواں سال اوسط درجہ حرارت میں 2.16 ڈگری سیلسیس اضافہ ہوا، اپریل سے اب تک جاپان میں ہیٹ اسٹروک سے 59 لوگ ہلاک ہو چکے ہیں، حکام

محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ جاپان میں گرمی کا 126 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے جب کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پیدا ہونے والی گرمی کی لہر نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں رکھا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جاپان میں رواں سال اوسط درجہ حرارت میں 2.16 ڈگری سیلسیس اضافہ ہوا جس نے گزشتہ سال کے اوسط درجہ درجہ حرارت 1.91 ڈگری سیلسیس کا ریکارڈ توڑ دیا۔

جاپان کی میٹرولوجیکل ایجنسی (جے ایم اے ) کے مطابق گرمی کے لحاظ سے 1898 کے بعد یہ اعدادو شمار سب سے زیادہ ہیں، جی ایم اے کا مزید کہنا ہے رواں سال ملک بھر میں ریکارڈ کئے گئے اعداد و شمار کافی زیادہ ہیں۔

جاپان کے 153 علاقوں میں کی گئی موسمیاتی پیمائش میں سے 62 علاقوں میں اوسط درجہ حرارت میں اضافے نے جولائی کے سابقہ ریکارڈز توڑ دیے۔

جی ایم اے کے مطابق ریکارڈ توڑ گرمی کی وجوہات میں بحرالکاہل میں ہائی پریشر سسٹم اور جنوب سے گرم ہوا جس نے شمال کے کچھ حصوں کو گھیرا ہوا ہے شامل ہیں۔

جاپان کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ پالیسی کے مطابق اپریل سے اب تک جاپان میں ہیٹ اسٹروک سے 59 لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔

مزید ازاں گذشتہ ماہ جاپان کے شہر شزوکا میں پارہ 40 ڈگری سیلسیس (104 فارن ہائیٹ) سے تجاوز کرگیا تھا، ٹوکیو کے مغرب میں موجود یہ شہر روال سال 40 ڈگری سیلسیس کا پارہ عبور کرنے والا جاپان کا پہلا شہر ہے۔

مزید ازاں دنیا بھر میں گرمی کی لہریں تیزی سے عام ہوتی جارہی ہیں، یورپی یونین کے موسمیاتی مونیٹر کا کہنا ہے رواں سال جولائی میں دنیا کی رقم تاریخ کا گرم ترین دن دیکھا گیا۔