پاکستان

رواں سال امریکی ویزا کے حصول کیلئے درخواستیں ’تمام ریکارڈ توڑ سکتی ہیں‘

اکتوبر 2023 میں ختم ہونے والے مالی سال کے دوران پاکستان سے مجموعی طور پر ایک لاکھ 7 ہزار 183 نان امیگریشن ویزے جاری کیے گئے، اس سے پچھلے سال میں 72 ہزار 82 ویزے جاری کیے گئے۔

اسلام آباد اور کراچی میں امریکی ویزا دفاتر ایک ماہ میں 10 ہزار سے زائد درخواستوں پر کام کر رہے ہیں جب کہ اپوائٹمنٹ ویٹنگ کا وقت بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً آدھا کردیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی سفارت خانے کے ایک سینئر عہدیدار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد اور کراچی کے دفاتر سے جاری کیے گئے ویزوں کی تعداد 2023 میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2024 میں ختم ہونے والے جاری امریکی مالی سال میں جاری کردہ ویزوں کی تعداد اس سے بھی بڑھ جائے گی۔

عہدیدار نے ستمبر 2023 میں بحران جیسی صورتحال کا حوالہ دیا جب کہ اپوائنٹمنٹ کے لیے انتظار کا وقت 440 دن تک پہنچ گیا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ سفارت خانے کے متعدد اقدامات کے بعد اب اپوائنٹمنٹ ویٹنگ وقت کم کر کے 237 روز کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر متعلقہ افسر مطمئن ہو جائے تو انٹرویو کے بعد 5 روز کے اندر ویزا جاری کر دیا جاتا ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ ویزا درخواستیں پروسس کرنے کے وقت میں تاخیر کی وجہ یہ ہے کہ ہر درخواست کو انفرادی طور پر جانچا اور پرکھا جاتا ہے اور اس کا آزادانہ جائزہ لیا جاتا ہے۔

امریکی حکومت کی ویب سائٹ پر دستیاب اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ اکتوبر 2023 میں ختم ہونے والے مالی سال کے دوران پاکستان سے مجموعی طور پر ایک لاکھ 7 ہزار 183 نان امیگریشن ویزے جاری کیے گئے جب کہ گزشتہ مالی سال میں 72 ہزار 82 ویزے جاری کیے گئے تھے۔

عہدیدار نے کہا کہ درخواست گزاروں کی زیادہ تعداد کی وجہ سے گزشتہ برس اب تک کے سب سے زیادہ ویزے جاری کیے گئے اور 2024 میں اس تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ امریکی ویزا سیکشن طلبا کو ترجیح دیتا ہے، امریکی عہدیدار نے ویزا درخواست مسترد ہونے کی شرح، اسلام آباد اور کراچی میں ویزا سیکشن میں موصول ہونے والی درخواستوں کی مجموعی تعداد کے بارے میں اس طرح کا ڈیٹا پبلک نہ ہونے کی بنیاد پرصحافیوں کو بتانے سے انکار کر دیا۔

گزشتہ سال ستمبر میں امریکی ویزوں کی سب سے زیادہ مانگ کی وجہ سے کراچی قونصل خانے میں مشکلات درپیش ہونے کے بعد سفارت خانے نے متعدد اقدامات کا اعلان کیا اور دونوں مراکز میں ویزا پروسیسنگ کی صلاحیت کو بڑھایا۔