دنیا

9/11 کی منصوبہ بندی کرنے والے تین ملزمان کی پلی ڈیل منظور، پینٹاگون

امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ افراد استغاثہ کی جانب سے سزائے موت کی درخواست نہ کرنے پر رضامندی کے بدلے جرم قبول کر لیں گے۔

امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ 11 ستمبر 2001 کے دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے تین افراد نے پلی ڈیل کرلی ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق خالد شیخ محمد، ولید محمد صالح مبارک بن عطاش، اور مصطفی احمد آدم الحوساوی کو کیوبا میں امریکی بحریہ کے اڈے گوانتانامو بے مین برسوں سے بغیر کسی مقدمے کے قید رکھا گیا ہے۔

امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق، یہ افراد استغاثہ کی جانب سے سزائے موت کی درخواست نہ کرنے پر رضامندی کے بدلے جرم قبول کر لیں گے۔

تاہم پلی ڈیل کی شرائط ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہیں۔

نیویارک، ورجینیا اور پنسلوانیا میں تقریباً 3000 افراد القاعدہ کے حملوں میں مارے گئے، جس نےدہشت گردی کے خلاف جن اور افغانستان اور عراق پر حملوں کو جنم دیا۔

نیو یارک ٹائمز کے مطابق، اس معاہدے کا سب سے پہلے پراسیکیوٹرز کی طرف سے متاثرین کے اہل خانہ کو بھیجے گئے خط میں ذکر کیا گیا۔

چیف پراسیکیوٹرریئر ایڈمرل ہارون رف کے خط میں کہا گیا ہے کہ سممکنہ سزا کے طور پر سزائے موت کو ہٹانے کے بدلے میں ان تینوں ملزمان نے چارج شیٹ میں درج 2,976 افراد کے قتل سمیت تمام الزامات کا اعتراف کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ان افراد پر شہریوں پر حملے، جنگی قوانین کی خلاف ورزی، ہائی جیکنگ اور دہشت گردی سمیت متعدد الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ٹائمز کی خبر کے مطابق، توقع ہے کہ وہ باضابطہ طور پر اپنی درخواستیں اگلے ہفتے کے اوائل میں عدالت میں جمع کرائیں گے۔

یاد رہے کہ خالد شیخ محمد کو وسیع پیمانے پر اس حملے کا معمار سمجھا جاتا ہے، جس میں ہائی جیکرز نے مسافر طیاروں کو اپنے قبضے میں لے لیا اور انہیں نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور واشنگٹن سے باہر پینٹاگون سے ٹکرا دیا تھا۔

فائل فوٹو: خالد شیخ محمد

جبکہ پینسلوینیا میں مسافروں کی جانب سے ہائی جیکرز کے خلاف جوابی کارروائی کے باعث چوتھا طیارہ ایک کھیت میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

ایک امریکی تعلیم یافتہ انجینئر خالد شیخ محمد مارچ 2003 میں پاکستان میں حواساوی کے ساتھ پکڑا گیا تھا۔

استغاثہ نے دلیل دی کہ اس نے امریکی عمارتوں میں طیاروں کو ہائی جیک کرنے اور اڑانے کا اپنا خیال القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن تک پہنچایا، اور بعد میں کچھ ہائی جیکروں کو بھرتی کرنے اور انہیں تربیت دینے میں مدد کی۔

اپنے خط میں، ایڈمرل نے لکھا کہ معاہدے کو قبول کرنے کا فیصلہ آسانی سے نہیں ہوا اور یہ انصاف کا بہترین راست ہے۔

ستمبر می جو بائیڈن انتظامیہ نے مبینہ طور پر محمد سمیت کیوبا میں امریکی بحریہ کے اڈے پر قید پانچ افراد کی پلی ڈیل کی شرائط کو مسترد کر دیا تھا۔

ان افراد نے مبینہ طور پر صدر سے ضمانت مانگی تھی کہ انہیں قید تنہائی میں نہیں رکھا جائے گا اور انہیں ٹرما سینٹر تک رسائی حاصل ہوگی۔

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل نے کہا کہ صدر کے دفتر کو بدھ کو نئی ڈیل کے بارے میں بتایا گیا اور انہوں نے مذاکرات میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔