دہشت گرد قابضین کو اپنے بزدلانہ اقدام پر پچھتانے پر مجبور کردیں گے، ایرانی صدر
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے حماس کے سربراہ اسمعیل ہنیہ کی شہادت پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران دہشت گرد قابضین کو اپنے بزدلانہ اقدام پر پچھتانے پر مجبور کردے گا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق کے مطابق سرکاری میڈیا کی طرف سے جاری کردہ بیان میں ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے کہا ہے کہ تہران اپنی علاقائی سالمیت اور وقار کا دفاع کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج عزیز ایران اپنے دکھوں اور خوشیوں میں شریک، مزاحمت کی راہ کے مستقل اور قابل فخر ساتھی، فلسطینی مزاحمت کے بہادر رہنما، القدس کے شہید اسمعیل ہانیہ کی شہادت کا کا ماتم کر رہا ہے، کل میں نے اس فاتح رہنما کے ساتھ ہاتھ بلند کیا تھا اور آج مجھے انہیں اپنے کندھوں پر اٹھا کر دفن کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہادت خدا کے بندوں کا فن ہے، ایران اور فلسطین کی دو قابل فخر اقوام کا رشتہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گا اور مزاحمت اور مظلوموں کے دفاع کا راستہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گا۔
ایرانی وزارت خارجہ نے تہران میں حماس کے سربراہ اسمعیل ہنیہ کی شہادت پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسمٰعیل ہنیہ کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق تہران میں حماس کے رہنما کے قتل کے بعد ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے بتایا کہ تہران میں اسمعیل ہنیہ کی شہادت تہران، فلسطین اور مزاحمت کے درمیان گہرے اور اٹوٹ بندھن کو مضبوط کرے گی۔
یاد رہے کہ آج فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، حماس نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا جس کا بدلہ لیا جائے گا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ پر تہران میں ان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا، وہ ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے ایران میں موجود تھے۔
مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں 70 سے زائد ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔ تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن اور حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ اور اسلامی جہاد کے زیاد النخلیح بھی تقریب میں شریک تھے۔