پاکستان

یاسمین راشد طبیعت بگڑنے پر کوٹ لکھپت جیل سے ہسپتال منتقل

یاسمین راشد کو چند دن سے سانس لینے میں دشواری پیش آ رہی تھی اور ان کے ہومو گلوبن میں کمی آئی ہے، وکیل رانا مدثر عمر

پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی جیل میں طبیعت بگڑنے پر انہیں شوکت خانم ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں قید یاسمین راشد کو طبیعت ناساز ہونے پر کوٹ لکھپت جیل سے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ان کے وکیل رانا مدثر عمر کے مطابق یاسمین راشد کو چند دن سے سانس لینے میں دشواری پیش آ رہی تھی اور ان کے ہومو گلوبن میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یاسمین راشد کے دوماہ پہلے کینسر سے متعلق ٹیسٹ ہونے تھے لیکن وہ نہیں کرائے گئے۔

رانا مدثر عمر ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ یاسمین راشد کو جیل ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن طبیعت زیادہ بگڑنے پر شوکت خانم ہسپتال منتقل کیا گیا۔

اس سے قبل رواں سال مئی میں بھی یاسمین راشد کو گرمی کے سبب طبیعت بگڑنے پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ یاسمین راشد میں 2020 کے آخر میں بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ موذی مرض میں مبتلا ہونے کے باوجود اپنی خدمات سر انجام دیتی رہی تھیں۔

بعدازاں 20 مارچ 2022 کو یاسمین راشد سے متعلق سوشل میڈیا پر یہ افواہ پھیلی تھی کہ وہ انتقال کر گئی ہیں لیکن تحریک انصاف کی رہنما نے ویڈیو پیغام میں ان افواہوں کی تردید کردی تھی۔

خیال رہے کہ یاسمین راشد کو ابتدائی طور پر 12 مئی 2023 کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر کے تحت 9 مئی کے واقعات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ نے 13 مئی کو یاسمین راشد کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن محض چند گھنٹے بعد 9 مئی سے متعلق مزید تین مقدمات میں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا جن میں جناح ہاؤس حملہ کیس بھی شامل ہے اور وہ اس وقت بھی جیل میں ہیں۔