پاکستان

نئے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان اور اہلیہ کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع

احتساب عدالت میں سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور پراسیکیوٹر جنرل نیب میں سخت جملوں کا تبادلہ، عمران خان نے ضمیر فروش کہنے کے بعد معادی مانگ لی۔

احتساب عدالت اسلام آباد نے نئے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کر دی ہے۔

احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے نئے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ کے معاملے پر سماعت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں کی۔

دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی اپنی ٹیم کے ہمراہ پیش ہوئے جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو بھی جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت نیب کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے مزید چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

اس موقع پر بشریٰ بی بی بانی پی ٹی آئی کے ہمراہ روسٹرم پر آئیں اور جج محمد علی وڑائچ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ جو فیصلہ کرنا چاہتے ہیں کریں، میں نے اپنا فیصلہ اللہ پر چھوڑا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ جس منصب پر بیٹھے ہیں کیا آپ کو نظر نہیں آرہا نیب کیا کررہی ہے؟ ہمارے ساتھ مسلسل نا انصافی ہورہی ہے۔

بشریٰ بی بی نے مزید کہا کہ نیب والے بائیں جانب اور ہم دائیں جانب کھڑے ہیں، نیب والے ایک کے بعد دوسرا جھوٹا کیس فائل کررہے ہیں۔

اس موقع پر بانی پی ٹی آئی نے موقف اختیار کیا کہ میری اہلیہ کا توشہ خانہ سے کوئی تعلق نہیں، اس کو کیوں سزا دی جارہی ہے؟۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم میں تھا، میری اہلیہ کسی پبلک آفس میں نہیں تھیں، نیب والے ضمیر فروش ہیں، ان کو پیسے دو اور جو مرضی کہلوا لو۔

نیب ٹیم کو ضمیر فروش کہنے پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفرعباسی غصے میں آگئے اور کہا کہ آپ میرے ساتھ پرسنل نہ ہوں، کیس پر بات کریں، میں نے آج تک آپ کی ذات پر بات نہیں کی۔

پراسیکیوٹر جنرل نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے 30 ہزار روپے میں مکمل ڈنر اور ٹی سیٹ راجا بازار سے خرید کر دکھائیں، کیا محمد بن سلمان نے آپ کو 30ہزار مالیت کا ڈنر سیٹ اور ٹی سیٹ تحفے میں دیا تھا؟

سردار مظفر نے مزید کہا کہ عدالت کی سیدھی جانب میں، الٹی جانب آپ کھڑے ہیں۔

تلخ جملوں کے تبادلوں پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کردیا۔

وقفے کے بعد سماعت کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی نے سردار مظفر عباسی سے معذرت کرلی جس پر پراسیکیوٹر جنرل نے ان کی معذرت قبول کرلی۔

عدالت نے توشہ خانہ نئے نیب ریفرنس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ میں دس دن کی توسیع کر دی۔

عدالت نے ہدایت کی کہ ملزمان کو تفتیش میں پیشرفت رپورٹ کے ساتھ 8 اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔