پاکستان

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مظفر گڑھ میں درج مقدمے میں جمشید دستی کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمشید دستی کی 14 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کی اور پنجاب پولیس کو پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں درج مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی، جمشید دستی اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے جمشید دستی کی حفاظتی ضمانت کی استدعا منظور کرلی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمشید دستی کی 14 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کی اور پنجاب پولیس کو پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

عدالت عالیہ نےجمشید دستی کو 14 روز میں متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم بھی دیا۔

یاد رہے کہ 17 جولائی کو تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی گرفتاری کے لیے پولیس نے مظفرگڑھ میں ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا لیکن وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

مظفرگڑھ میں پولیس کی بھاری نفری نے ظفر کالونی میں واقع جمشید دستی کے گھر پر علیٰ الصبح چھاپہ مارا تھا۔

پولیس کے چھاپے کے دوران جمشید دستی گھر پر موجود تھے لیکن وہ فرار ہونے میں کامياب ہو گئے تھے۔

اس موقع پر جمشید دستی کے اہل خانہ اور رشتہ داروں نے شدید مزاحمت کی جس کے باعث پولیس کسی کو گرفتار کیے بغیر ہی واپس روانہ ہو گئی تھی۔

جمشید دستی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ تحریک انصاف میں شامل ہونے کے لیے بیان حلفی جمع کروانے پر مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔