پاکستان

9 مئی کو جاں بحق پی ٹی آئی کارکنان کی بیواؤں کے نام مخصوص نشستوں کی فہرست میں شامل

مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی نے خواتین اور اقلیتی نشستوں کی فہرست الیکشن کمیشن میں جمع کروادی۔

9 مئی کے واقعات میں جاں بحق ہونے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 5 کارکنان کی بیواؤں کے نام خیبرپختونخوا اسمبلی کے لیے مخصوص نشستوں کی فہرست میں شامل کرلیے گئے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے فہرست الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں جمع کروادی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو فراہم کردہ فہرست میں صوبائی اسمبلی میں خواتین مخصوص نشستوں کے لیے 24 نام فائنل کیے گئے ہیں، جس میں 9 مئی کے واقعات میں جاں بحق کارکنوں کی بیوائیں کے نام بھی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی ضلعی سیکرٹری اطلاعات کی جانب سے جاری کی گئی فہرست میں مشال یوسفزئی سرفہرست ہیں، اس کے علاوہ فوزیہ بی بی، عائشہ نسیم، عظمٰی ریاض، ساجدہ حنیف، نورین عارف، زاہد جاوید، عالیہ نواب، مہراب،خوشبو، سائمہ خالد، فرزانہ اور دیگر نام شامل ہیں۔

اس کے علاوہ قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے ملیحہ علی اضغر، ڈاکٹر سمیرہ شمس، نادیہ امبرین، مومنا باسط، نائنا ارشاد، صبا بی بی، ساجدہ ذوالفقار اور نائلہ مروت بھی شامل ہیں۔

قومی اسمبلی کی اقلیتی نشستوں کے لیے لعل چند اور راجیش کمار جگ وانی، وقاص کھوکھر، حکوک رفیق بابو اور چودھری امیر سیمیول کے نام شامل ہیں۔

اس کے علاوہ خیبرپختونخوا کی اقلتیی کی نشستوں کے لیے وزیر زادہ، عرفان جوزف، راجیش کمار، راوی کمار اور پیٹر نیروز گل کے نام شامل ہیں۔

واضح رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دیا تھا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 13 رکنی فل بینچ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا تھا، فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے لکھا گیا تھا۔

جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس نعیم اختر افغان فل کورٹ کا حصہ تھے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جمال خان مندوخیل کے اختلافی نوٹ کے مطابق جن امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لینے والے دن تک کوئی اور ڈیکلیریشن جمع نہیں کرایا کہ وہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا حصہ ہیں، لہٰذا الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ شامل کر کے مخصوص نشستوں کی تقسیم کرے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس فیصلے کی غلط تشریح کی۔

چند روز قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی)کے 39 ارکان قومی اسمبلی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کا رکن قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ان کے نام اپنی ویب سائٹ پر شائع کردیے تھے۔