پاکستان

اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس ایک ہزار پوائنٹس بڑھ گیا

کاروبار کے اختتام پر انڈیکس 798 پوائنٹس یا 1.02 فیصد اضافے کے بعد 78 ہزار 827 پر پہنچ گیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران مثبت رجحان ہے، آج بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق دوپہر تقریباً 2 بج کر 10 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار 9 پوائنٹس یا 1.29 فیصد بڑھ کر 79 ہزار 38 پر پہنچ گیا۔

تاہم کاروبار کے اختتام پر انڈیکس 798 پوائنٹس یا 1.02 فیصد اضافے کے بعد 78 ہزار 827 پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز 78 ہزار 29 پر بند ہوا تھا۔

ای ایف جی ہرمیس پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو رضا جعفری کا کہنا تھا کہ انڈیکس میں مثبت رجحان کی وجہ آج شام مانیٹری پالیسی کا اعلان جیسے متعدد عناصر ہیں۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے کہا کہ مارکیٹ اب زری پالیسی اجلاس اور جولائی کے افراط زر کے اعداد و شمار پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سرمایہ کاروں کی اکثریت آج شرح میں کمی کی توقع رکھتی ہے اس لیے وہ آہستہ آہستہ شیئرز خرید رہے ہیں۔

چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر یوسف محمد فاروق نے بتایا کہ مارکیٹ کو شرح سود میں 100سے 150 بیسز پوائنٹس کی کمی کی توقع ہے۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے بھی یہی وجوہات بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا پروگرام حاصل کرنے میں چین کی پاکستان کی حمایت کے عزم کی رپورٹوں کے بعد انڈیکس میں اضافہ ہوا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز چین سے واپسی کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ چین نے پاکستان کی زرمبادلہ کی مشکلات کو تسلیم اور آئی ایم ایف بورڈ میں پاکستان کے کیس کی حمایت میں اپنا کردار ادا کرنے کے علاوہ نئے کاروباری منصوبوں اور توانائی کے شعبے کی ادائیگیوں کی ری پروفائلنگ میں مدد کرنا چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قرض اور ایکویٹی ری شیڈولنگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور اب متعلقہ مالیاتی اداروں اور چینی منصوبوں کے اسپانسرز کے ساتھ ورکنگ گروپس میں جائیں گے جن کے لیے پاکستان مقامی چینی کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ 23 جولائی کو مسلسل 2 روز شدید مندی کے بعد آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 917 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا۔

19 جولائی کو آخری کاروباری روز ٹریڈنگ کے دوران شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا، جب ایک موقع پر بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1900 پوائنٹس سے زائد کم ہوا تھا، تاہم انڈیکس 1721 پوائنٹس کی تنزلی سے 80 ہزار 117 پر بند ہوا تھا۔

چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے بتایا تھا کہ ملک میں بڑھتے ہوئے سیاسی بے یقینی کے سبب مارکیٹ میں کمی ہوئی۔

13 جولائی کو عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف کی سطح کا معاہدہ ہونے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہا اور 15 جولائی کو کے ایس ای-100 انڈیکس 1211 پوائنٹس اضافے کے بعد 81 ہزار کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

3 جولائی کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 680 پوائنٹس اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 80 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔

اس سے قبل 12 جون کو بجٹ پیش کیے جانے کے بعد 14 جون کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 877 پوائنٹس اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 77 ہزار کی سطح عبور کر گیا تھا۔