مہیش بھٹ نے لال حویلی پر فلم بنانے کی منتیں کی، میں نے انکار کیا، شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے دلچسپ دعویٰ کیا ہے کہ معروف بھارتی فلم ساز مہیش بھٹ ان سے ان کی رہائش گاہ لال حویلی پر فلم بنانے کے لیے منتیں کرتے رہے ہیں لیکن انہوں نے ہر بار انکار کیا۔
شیخ رشید کی جانب سے اپنی رہائش گاہ لال حویلی سے متعلق بات کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حویلی پر بھارتی فلم ساز بھی فلمیں بنانا چاہتے تھے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مہیش بھٹ دو بار بھارت سے پاکستان آئے اور ان لال حویلی میں آکر ملاقات کی اور ان سے اپنی رہائش گاہ پر فلم بنانے کی اجازت مانگی۔
ان کے مطابق مہیش بھٹ دھن راج کی کہانی پر فلم بنانا چاہتے تھے اور ان کی خواہش تھی کہ فلم کی شوٹنگ لال حویلی میں ہو۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مہیش بھٹ نے ایک نہیں دو بار ہندوستان سے آکر ان سے لال حویلی میں فلم بنانے کی اجازت دینے کی منتیں کیں لیکن انہوں نے انکار کردیا۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ لال حویلی پر جتنی بھی دستاویزی فلمیں بنی ہوئی ہیں، وہ سب خود ہی بنائی گئی ہیں۔
شیخ رشید نے شکوہ کیا کہ ان پر الزام لگایا جاتا ہے کہ لال حویلی 19 مرلے کے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے لیکن سچائی اس کے برعکس ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ لال حویلی تین مرلے کے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے، انہیں خوام خواہ تنگ کیا جا رہا ہے۔
شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے وصیت کر رکھی ہے کہ ان کے مرنے کے بعد لال حویلی یونیورسٹی کو عطیہ کی جائے۔
خیال رہے کہ 16 اکتوبر 2022 کو ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک راولپنڈی نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو 7 روز میں لال حویلی خالی کرنے کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نوٹس کی وصولی کے 7 روز کے اندر جائیداد خالی کریں، بصورت دیگر قانون کے تحت بذریعہ پولیس بے دخل کردیا جائے گا۔
بعد ازاں لال حویلی کو سیل کردیا گیا تھا، جس پر انہوں نے عدالت سے رجوع کیا تھا اور لاہور ہائی کورٹ نے اکتوبر 2023 میں پولیس کو لال حویلی ڈی سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔
لال حویلی راولپنڈی کے بوہر بازار کے مرکز میں واقع ہے اور شیخ رشید کا سیاسی دفتر یہیں قائم ہے، مذکورہ عمارت پر متروکہ وقف املاک بورڈ اپنی مالکی کا دعویٰ کرتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ تقسیم ہند سے قبل یہ حویلی ہندو خاتون کے پاس تھی اور 1980 میں جب شیخ رشید نے سیاست میں قدم رکھے تو یہ حویلی سیاسی حب کی حیثیت اختیار کرگئی۔