پاکستان

بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی منظوری دیدی گئی

ملکی معیشت کی مضبوطی اور بحالی کے لیے نجکای کا عمل اہمیت کا حامل ہے، نجی شعبے کو منتقل ہونے والے اداروں کو منافع بخش بنانے کے مضبوط امکانات ہیں، وفاقی وزیر نجکاری

نجکاری کمیشن بورڈ نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی نجکاری کی منظوری دے دی۔

ڈان نیوز کے مطابق نجکاری کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں تین ڈسکوز کی نجکاری ہوگی، اس سلسلے میں فنانشل ایڈوائزر لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ جنوری 2025 تک قانونی مراحل مکمل ہوں گے، بورڈ کو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے عمل کو آگے بڑھانے پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اعلامیے کے مطابق بورڈ ممبران نے مختلف معاملات پر اظہار رائے اور مجموعی عمل پر اظہار اطمینان کیا۔

وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے نجی شعبے کی سنجیدگی کا اظہار ہوگا، اداروں کی شفاف اور جلد از جلد نجکاری کو یقینی بنایا جائے،

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی مضبوطی اور بحالی کے لیے نجکای کا عمل بہت اہمیت کا حامل ہے، مزید کہنا تھا کہ نجی شعبے کو منتقل ہونے والے اداروں کو منافع بخش بنانے کے مضبوط امکانات ہیں۔

وفاقی وزیر نجکاری کا کہنا تھا کہ نجکاری کے تمام اہداف بروقت حاصل کیے جائیں، فیصلے منظوری کے لیے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری میں پیش ہوں گے۔

واضح رہے کہ 24 جولائی کو وفاقی حکومت نے غیر تسلی بخش کارکردگی پر 6 سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز تحلیل کر کے نئے بورڈز تشکیل دے دیے تھے۔

وفاقی حکومت نے کلُ 11 میں سے 6 سرکاری بجلی تقسیم کارکمپنیوں فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو)، اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو)، ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو)، لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) اور ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (ہیسکو) کے نئے بورڈز تشکیل دے دیے گئے تھے۔

تاہم حکم امتناع کی وجہ سے گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو)، ٹرائبل ایریاز الیکٹرک سپلائی کمپنی (ٹیسکو) اور کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) بورڈز کی تحلیل روک دی گئی تھی۔