پاکستان

اے آئی پالیسی منظوری کیلئے اگلے مہینے وفاقی کابینہ کو پیش کی جائے گی

دنیا مصنوعی ذہانت کے مختلف پہلوؤں میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور پاکستان کو اس کی رفتار پکڑنی ہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے جمعہ کو کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی پالیسی کا حتمی مسودہ اگست میں منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو پیش کیا جائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت کی اسپیشل ٹاسک فورس کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ہدایت دی کہ متعلقہ حلقوں کو جلد از جلد تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے عمل کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے جدید دور میں اے آئی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت مستقبل کی نہیں بلکہ دنیا کی موجودہ حقیقت ہے، انہوں نے اسے متعدد شعبوں میں ترقی کے لیے ایک ضروری ذریعہ بھی قرار دیا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 2017 میں نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور 2023 میں نیشنل ٹاسک فورس آن آرٹیفیشل انٹیلی جنس قائم کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا مصنوعی ذہانت کے مختلف پہلوؤں میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور پاکستان کو اس کی رفتار پکڑنی ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ کچھ ممالک پاکستانی طلبہ کو جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم کے لیے ویزے نہیں دے رہے ہیں، لیکن ہم کسی بھی قیمت پر جدید ٹیکنالوجی حاصل کریں گے۔