پاکستان

پنجاب: منڈی بہا الدین میں جولائی میں خواتین کے اغوا و ریپ کے 40 سے زائد مقدمات درج

ضلع میں درج 46 ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعات یکم جولائی سے 24 جولائی کے درمیان رونما ہوئے۔

صوبہ پنجاب کے ضلع منڈی بہا الدین میں صرف جولائی کے مہینے میں خواتین کے اغوا، ریپ اور جنسی استحصال کا نشانہ بنانے کے 40 سے زائد الگ واقعات رپورٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ضلع میں درج 46 فرسٹ انفارمیشن رپورٹس(ایف آئی آر) کے مطابق یہ واقعات یکم جولائی سے 24 جولائی کے درمیان رونما ہوئے۔

ان میں سے اکثر مقدمات تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 (ریپ)، 376(3) (نابالغ سے ریپ)، 365بی (عورت کا اغوا، اغوا یا شادی کے لیے مجبور کرنا)، 496-اے (آمادہ کرنا یا حبس بے جا میں رکھنا) سمیت مختلف سنگین دفعات کے ساتھ درج کیے گئے ہیں۔

ایف آئی آرز کے مطابق سیکشن 376(3) کے تحت سات مقدمات درج کیے گئے، دفعہ 376 کے تحت چار مقدمات درج کیے گئے، دفعہ 365بی کے تحت 13 اور دفعہ 496-اے کے تحت 21 مقدمات درج کیے گئے۔

دو مقدمات میں دفعہ 511 کے تحت درج کیے گئے جبکہ ایک دفعہ 114 کے تحت درج کیا گیا۔

ایف آئی آرز میں مختلف طریقوں اور حیلوں بہانوں سے نوجوان لڑکیوں اور نوعمروں کے اغوا، ریپ جنسی استحصال کی تفصیلات درج ہیں۔

مجرموں کی درندگی کا شکار خواتین اور لڑکیوں کی عمریں 10 سے 28 سال کے درمیان ہیں جن میں سے اکثریت کی عمر 10 سے 18 سال کے درمیان ہے۔

زیادہ تر وارداتیں پولیس سرکل صدر منڈی بہا الدین کی حدود میں رونما ہوئیں جبکہ دیگر واقعات پولیس سرکل پھالیہ اور سرکل ملکوال میں پیش آئے۔

ان مختلف واقعات کے مقدمات صدر، سول لائن، کٹھیالہ شیخاں، گوجرہ، میانہ گوندل، پاہڑیانوالی، پھالیہ اور دیگر تھانوں میں درج کیے گئے۔

ان تھانوں میں درج ایف آئی آر میں 150 کے قریب معلوم اور نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

ملک میں ریپ اور خواتین سے جنسی استحصال کے سخت قوانین کی موجودگی کے باوجود ملک بھر میں اس طرح کے واقعات تواتر کے ساتھ رونما ہوتے رہتے ہیں۔

سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2023 میں پنجاب میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اس سلسلے میں سب سے زیادہ واقعات لاہور اور فیصل آباد میں رونما ہوئے۔

خواتین کے خلاف تشدد کے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 354 اور 509 کے تحت 10 ہزار 201 مقدمات درج کیے گئے اور ان کیسز میں 2022 کے مقابلے میں 14.5 فیصد اضافہ دیکھا گیا جب 8ہزار 787 کیسز درج ہوئے تھے۔

لاہور میں 1464، شیخوپورہ میں 1198 اور قصور میں 877 کیسز سامنے آئے جبکہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2023 میں پنجاب میں اوسطاً 28 خواتین کو روزانہ کسی نہ کسی قسم کے تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

2023 میں عصمت دری کے 6ہزار 624 مقدمات درج ہوئے، یعنی ہر 45 منٹ میں ایک عورت کا ریپ کیا گیا۔

اس سلسلے میں فیصل آباد 728 کیسز کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ لاہور میں 721 اور سرگودھا میں 398 مقدمات درج کیے گئے۔