پاکستان

عمران خان کو جیل میں بین الاقوامی قوانین کے مطابق سہولیات فراہمی کی درخواست، فریقین کو نوٹسز جاری

سابق وزیر اعظم کو ملنے والی سہولیات جیل رولز، ہائی کورٹ رولز اور بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں، درخواستگزار
|

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو جیل میں بین الاقوامی قوانین کے مطابق سہولیات فراہمی کی درخواست پر تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔

ٖڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران جسٹس عامر فاروق نے درخواستگزار سے مکالمہ کیا کہ کہ آپ کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار وکیل کی درخواست پر اعتراضات دور کردیے۔

اس موقع اظہر صدیق نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کو ملنے والی سہولیات جیل رولز، ہائی کورٹ رولز اور بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں، یہاں پر جیل سہولیات سے متعلق مرکزی کیس کے ساتھ اس درخواست کو منسلک کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ درخواست صرف عمران خان کی حد تک نہیں بلکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی حد تک بھی ہے۔

بعد ازاں عدالت نے سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سمیت تمام فریقین کو نوٹسسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دو روز پہلے یہ درخواست دائر کی تھی۔

اس سے قبل 12 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کو جیل میں سہولیات کی فراہمی، بنیادی حقوق کے تحفظ سے متعلق دائر درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹا دی تھی۔

6 جولائی کو جوڈیشل ایکٹوزم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو جیل میں سہولیات فراہم کرنے کے لیے صدر پاکستان آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا تھا۔

خط کے متن کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کو جیل میں قانون کے مطابق سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہیں، انہیں لوگوں سے ملنے نہیں دیا جارہا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں میں رکاوٹ ڈالی جارہی ہے۔

خط میں مطالبہ کیا گیا کہ عمران خان کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائے، اگربانی پی ٹی آئی کو جیل میں سہولیات نہ دی گئیں تو اعلی عدالتوں سے رجوع کیا جائے گا۔