پاکستان

حکومت خیبرپختونخوا نے بنوں واقعے پر اپیکس کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا

اپیکس کمیٹی کا اجلاس 25 جولائی کی صبح 11 بجے وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں شروع ہوگا۔ پانچ رکنی وفد اپیکس کمیٹی کے سامنے 16 مطالبات پیش کرے گا۔

حکومت خیبرپختونخوا نے بنوں واقعے سے متعلق جمعرات کو اپیکس کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا اور ضلع بنوں سے اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے لیے 5 رکنی وفد بھی پشاور پہنچ گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اپیکس کمیٹی کا اجلاس 25 جولائی کی صبح 11 بجے وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں شروع ہوگا۔

بنوں سے اپیکس کمیٹی میں صوبائی وزیر پختون یار خان، صوبائی امیر جماعت اسلامی پروفیسر محمد ابراہیم خان شامل ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے باز محمد خان، رکن صوبائی اسمبلی ملک عدنان وزیر اور چیمبر آف کامرس بنوں کے نائب صدر ناصر بنگش بھی اپیکس کمیٹی اجلاس میں شریک ہوں گے۔

پانچ رکنی وفد اپیکس کمیٹی کے سامنے 16 مطالبات پیش کرے گا۔

مطالبات میں سرفہرست ’عزم استحکام‘ آپریشن کی مخالفت، اچھے اور برے طالبان کے مراکز کا خاتمہ، پولیس کو رات کے وقت گشت کرنے کی اجازت اور سی ٹی ڈی کو اختیارات دینے کے مطالبات شامل ہیں۔

واضح رہے کہ 19 جولائی کو بنوں میں احتجاجی مارچ کے دوران فائرنگ اور بھگدڑ سے ایک شخص جاں بحق اور 23 زخمی ہوگئے تھے۔

واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب ضلع بنوں میں بے امنی کے خلاف احتجاج کے لیے لوگ اسپورٹس کمپلیکس کے مقام پر جمع ہو رہے تھے، زیادہ تر لوگ بھگدڑ سے زخمی ہوئے جبکہ بعض افراد کو گولیاں لگیں۔

اس کے اگلے روز حکومت خیبر پختونخوا نے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا جس کی رپورٹ پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔