پاکستان

ایم کیو ایم پاکستان نے آئی پی پیز کیخلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی

کیپسٹی چارجز کی مد میں ادائیگیاں ہوتی رہیں تو یہ پاکستان کی بقا کا مسئلہ بن گا، بجلی صارفین کے لیےفی یونٹ قیمت ناقابل برداشت ہوچکی ہے، قرار داد کا متن

ایم کیوایم پاکستان نے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر (آئی پی پیز) کےخلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نےآئی پی پیز کےخلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی، قرارداد قائد حزب اختلاف برائے سندھ اسمبلی علی خورشیدی اور رکن سندھ اسمبلی نجم مرزا نے جمع کروائی۔

قرار داد کے متن کے مطابق کیپسٹی چارجز کی مد میں ادائیگیاں ہوتی رہیں تو یہ پاکستان کی بقا کا مسئلہ بن گا، صنعتی و گھریلو بجلی صارفین کے لیےفی یونٹ قیمت ناقابل برداشت ہوچکی ہے۔

اس میں کہا گیا کہ آئی پی پیز کے ساتھ ماضی میں ہونے والے غلط معاہدوں کی وجہ سے شہریوں کے لیے بجلی کے ناجائز بھاری بل بھرنا ناممکن ہوگیا ہے۔

قرار داد کے متن کے مطابق آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے کیوں کہ معاہدوں پر مزید عملدر آمد ملک میں جاری ہوشربا مہنگائی کو بڑھائے گا جو عوام اور پاکستان کسی کے حق میں بہتر نہیں ہے۔

یاد رہے کہ آج ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما مصطفٰی کمال نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں 45 ہزار میگاواٹ بجلی بنانےکی استعداد موجود ہے جبکہ ملک میں زیادہ سے زیادہ 30 ہزار میگاواٹ بجلی کی مانگ ہے، ملک میں ضرورت سے زیادہ بجلی موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ملک میں 17 گھٹےتک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، بعض علاقوں میں تو کئی دنوں تک بجلی نہیں ہوتی،بجلی کےبلوں پر بھائی بھائی کو قتل کررہا ہے۔

مصطفٰی کمال نے بتایا کہ بجلی آنہیں رہی لیکن بل آرہے ہیں، لوگ سمجھتے ہیں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، یہ پاکستان کی بقا کا مسئلہ ہے، عوام کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی اور مہنگے بل ہیں،

ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کی نصف سے زائد مقامی کمپنیز ہیں، آئی پی پیز کو ڈالرز میں ادائیگیاں کی جارہی ہیں، بجلی پیدا نہ کرنے والی کمپنیز کو بجلی نہ بنانے کے پیسے دے رہے ہیں۔

سابق میئر کراچی نے مطالبہ کیا کہ آئی پی پیز کی مقامی کمپنیز کے ساتھ کیپسٹی چارجز کا معاہدہ ختم کیا جائے، آئی پی پیز معاہدوں کے ساتھ پاکستان نہیں چل سکتا، سابق حکومتوں نے آئی پی پیز سے جو معاہدے کیے یہ اس کا نتیجہ ہے، اس سال کیپسٹی چارجز کی مد میں1700 ارب روپے دینے ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا گردشی قرضہ 2600 ارب روپے ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ میں آئی پی پیز لگانے والوں کی نیت پر سوال نہیں اٹھا رہا لیکن آج ہم بجلی نہ پیدا کرنے والوں کو پیسے دے رہے ہیں، 70 فیصد مقامی آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کیے جائیں، مقامی آئی پی پیز سے کہیں ہم سے غلطی ہوگئی ، 20 سے 30 فیصد غیر ملکی آئی پی پیز دوست ممالک کی ہیں، دوست ممالک سے ہاتھ جوڑیں کہ کپیسٹی پیمنٹس کی کلاز ختم کیے جائیں۔

مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کپیسٹی پیمنٹس کے ساتھ پاکستان نہیں چل سکتا، کپیسٹی پیمنٹس اب قومی سلامتی کے ساتھ جڑ چکی ہیں، اس سال کپیسٹی پیمنٹس کی مد میں 1700 ارب رکھے گئے ہیں، پورے سال کا ترقیاتی بجٹ 1400 ارب روپے ہے۔